گلدستہ قرآن پہلا سبق

تفسیر کےمعنی:
تفسیر کےمعنی ہیں:”کھولنا۔” مفسر قرآن علوم معتبرہ کوسامنے رکھتے ہوئے ایڑی چوٹی کازور لگاکر اور انتہائی محنت ومشقت کے بعد قرآن کریم کے جومعنی واضح کرتاہے اسے تفسیر کہتے ہیں۔اگر یہ تفسیر اصول دین کے مطابق ہو تو معتبر ہے اور اصول دین کے خلاف ہو تو مردود اور باطل ہے ۔یہ تعریف متقدمین کے مذہب کے مطابق ہے ۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے “الفوز الکبیر” میں اسی تعریف کو لیا ہے ۔
متاخرین میں علامہ آلوسی رحمہ اللہ کے بیان کے مطابق قرآنی آیات کی تشریح وتفسیر کے ساتھ ساتھ ، ان کی قرءآت ،قرآنی صیغوں کی صرفی تحقیق، جملے کی نحوی ترکیب ،لغات قرآن وغیرہ یہ سب امور مل کر علم تفسیر بنتے ہیں۔
تفسیراور تاویل میں فرق:
تفسیر اور تاویل میں یہ فرق ہے کہ اگر قطعیت سے کہاجائے کہ اس آیت کی یہی تشریح ہے تو وہ تفسیر ہے لیکن اگر احتمال کے ساتھ بیان کیا جائے کہ آیت کے یہ معنی بھی ممکن ہے اور یہ دوسرے معنی بھی ممکن ہیں تو وہ تاویل ہے۔
تفسیراور تاویل میں اور بھی کئی وجوہ فرق بیان کی گئی ہیں لیکن راجح یہ ہے کہ تفسیر اور تاویل میں کوئی فرق نہیں۔ امام ابوعبیدہ کایہی قول ہے اور متقدمین کا منہج بھی یہی تھا کہ وہ ان دونوں الفاظ کو ایک دوسرے کی جگہ استعمال کیاکرتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں