حق مہر ایک ساتھ اداکرناضروری ہے؟

فتویٰ نمبر:873

عنوان: کیا حق مہر ایک ساتھ ادا کرنا ضروری ہے؟

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

اسلام علیکم!

حق مہر کی ر قم کس طرح ادا کر سکتے ہیں ایک ساتھ دیں یا تھوڑے تھوڑے کر کے دے سکتے ہیں

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

جیسے طے ہوا ویسے دیں۔ مہر ایک ساتھ دینا طے ہوا تھا تو ایک ساتھ دیں اور الگ الگ دینا طے ہوا تھا تو ایک ساتھ بھی دے سکتے ہیں اور الگ الگ بھی۔ اور اگر کچھ نقد کچھ ادھار طے ہوا تھا تو اسی کے مطابق دینا ہوگا۔ ہاں! اگر طے نقد ہوا اور آپس کی رضامندی سے کہیں تھوڑی بہت تاخیر ہوگئی تو پکڑ نہیں ۔

“قال العلامۃ الحصکفی: فتسلیم البعض لا یوجب تسلیم الباقی لاخذ ما بین تعجیلہ من المہر کلہ او بعضہ او اخذ قدر ما یعجل لمثلہا عرفا بہ یفتیٰ… ان لم یؤجل او یعجل کلہ فکما شرط لان الصریح یفوق الدلالۃ الا اذا جہل الاجل جہالۃ فاحشۃ فیجب حالا غایۃ الا التاجیل الخ۔ “

(الدرالمختار علی ہامش ردالمحتار ۲:۳۸۹ قبیل مطلب فی السفر بالزوجۃ)

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم : بنت ممتاز عفی عنھا

قمری تاریخ:2 محرم ،1439ھ

عیسوی تاریخ:13 ستمبر،2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:

HTTPS://M.FACEBOOK.COM/SUFFAH1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

HTTPS://TWITTER.COM/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

WWW.SUFFAHPK.COM

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

HTTPS://WWW.YOUTUBE.COM/CHANNEL/UCMQ4IBRYCYJWOMADIJU2G6A

اپنا تبصرہ بھیجیں