استنجا کی تعریف و حکم

استنجا کی تعریف و حکم

بول و براز کرنے کے بعد جو ناپاکی بدن پر لگی رہے اس کے پاک کرنے کو استنجا کہتے ہیں پیشاب کرنے کے بعد مٹی کے پاک ڈھیلے سے پیشاب کے مخرج کو سکھانا چاہیے اس کے بعد پانی سے دھو ڈالنا چاہیے۔ صرف پانی کا استعمال بھی درست ہے۔

استنجا ان چیزوں سے جائز ہے جو پتھر کی طرح صاف کرنے والی ہیں، آج کل ٹوائلٹ پیپر بھی اسی حکم میں ہیں۔

شریعت میں استنجا کی اصل یہ ہے کہ انسان کا دل اس کے اثر کے ختم ہونے پر مطمئن ہو جائے اور اس کے لیے الگ سے کوئی مقدار متعین نہیں ہے، زیادہ سے زیادہ تین مرتبہ پانی بہانا کافی ہے اور ایک لوٹے سے استنجا کرنا کافی ہے، زیادہ سے زیادہ دو لوٹا پانی استعمال کرسکتے ہیں، اس سے زیادہ غیر ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں