IUD میں حیض کا حکم 

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

السلام علیکم و رحمۃ الله و بركاته!

میں نے IUD لگواۓ ہیں جو کہ بچہ دانی میں بچوں میں وقفہ کے لیے لگواتے ہیں۔ڈاکٹر نے کہا ہے اس آلہ کی وجہ سے بے قاعدہ ماہواری ہو گی کسی کو 6 مہینے میں اور کسی کو ایک سال میں جا کر صحیح ہوتے ہیں۔ڈاکٹر نے بتایا اس آلہ کو لگوانے کے بعد ایک مہینہ بھر بھی خون جاری رہ سکتا ہے اور کبھی بند بھی ہو سکتا ہے۔ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ اس کا جسم کیسے رد عمل کرتا ہے۔اس آلہ کو لگانے کے بعد سے خون جاری ہے10 سے 15 دن تک ۔مجھے سپوٹنگ ہوتی ہے ۔پہلے کبھی کبھی ٹشو سے صاف کرو تو گلابی پانی نظر آتاہے دھبے آنا رک نہیں رہے۔پہلے ۷دن کی عادت تھی۔

نماز کے بارے میں پوچھنا ہے نماز ضائع ہو رہی ہے۔ اور رمضان میں روزے کا کیا کرنا ہو گا۔

الجواب باسم ملہم الصواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

صورت مسئولہ میں بچوں میں وقفہ کے لیےIUD آلہ لگوانے سے ماہواری میں جو باقاعدگی ہونے لگی ہے اُس میں آپ کے حیض کے جو سات دن ہیں ان کے علاوہ جو دھبے آتے ہیں وہ استحاضہ ہیں حیض کے ۷ دنوں کے بعد غسل کر کے آپ باقاعدگی سے نماز پڑھیں گی اور جو نمازیں آپ نے حیض سمجھ کر چھوڑی ہیں وہ قضا کر لیں اور رمضان کے روزے بھی حیض کے دنوں کے علاوہ باقاعدگی سے رکھیں گی۔

چھوٹی ہوئی نمازوں کی اور روزوں کی قضا واجب ہے۔

درمختار (مع الرد: ۱/۴۷۷ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) میں ہے: وأقل الطہر بین الحیضتین․․․ خمسة عشر یوما ولیالیہا إجماعًا اھ وانظر إعلاء السنن (۱/۳۵۷-۳۶۱)

“ودم الإستحاضة حکمه کرعاف دائم وقتًا کاملاً لایمنع صومًا وصلاةً ولو نفلاً وجماعَا؛ لحدیث: توضئي وصلي وإن قطر الدم علی الحصیر”.

(الدرالمختار مع ردالمحتار:باب الحیض، (۱: ۲۹۸) ط: سعید )

فقط

واللہ اعلم

13شعبان 1442 ھ

25فروری 2021ء

اپنا تبصرہ بھیجیں