جادو کے علاج کے لیے gurdware کی نیاز کھانے کا حکم(غیر اللہ کی نیاز)

فتویٰ نمبر:5062

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرا نام کرن درانی اکبری ہے۔میرا بیٹا جو کہ ۱۰ دسمبر ۲۰۱۴ بروز بدھ امریکا کے شہر میں صبح ۱۰:۰۰ بجے پیدا ہوا۔اس کا نام ولی الدین اکبری ہے ۔جب ولی پیدا ہوا تو اس نے ماں کا دودھ پینا بالکل چھوڑ دیا تھا ہم نے ڈاکٹرز سے بہت علاج کروایا لیکن ڈاکٹرز نے کہا کہ یہ بالکل ٹھیک ہے ۔پاکستان سے بھی جو کوئی پڑھنے کے لیے دیتے تھے ہم پڑھتے تھے کوئی فرق نہیں پڑا۔ہم نے ایک عیسائی عورت سے علاج کروایا ۔جب ہم اس کے گھر گئے تو اس نے ہمیں دیکھتے ہی کہا کہ تمہاری شادی ٹوٹ جائے گی اور بیٹا مر جائے گا۔آپ پر علم کیا گیا ہے۔اسی نے کہا کہ آپ کے گھر تعویذات ہیں ۔پھر ہمیں ڈھونڈنے پر تین تعویذات ملے جو کہ ہم نے دفنا دیے ۔اب ولی پانچ سال کا ہوگیا ہے ۔اسکول جانے کے قابل جب سے اسکول جاتا ہے خود کو مارتا ہے ۔دیواروں پر اور دوسرے بچوں کو اور ٹیچرز کو بھی سر مارتا ہے ۔دو ماہ اسکول جاتے ہوئے اور چار بار شکایت آچکی ہے ۔اب اسے خارج کردیاہے ۔ولی نہ کھانا کھاتا ہے نہ بیٹھتا ہے بس بھاگتا رہتا ہے ۔میں بھی اپنے شوہر سے لڑتی رہتی ہوں بس ایک ہی خیال آتا ہے کہ ان سے طلاق لے لوں وہ کزن دو بار ہمارے گھر کی طرف سے دو بار اپنی گاڑی میں نظر آئی ہے جو ہم پر جادو کرتی ہے ۔ہم اس عورت سے بالکل نہیں ملتے لیکن یہ ہمارا پیچھا نہیں چھوڑتی۔

اب کسی نے ہمیں بولا 7 بدھ اپنے بیٹے کو gurdware لے کر جاؤ ( گارڈوئیر سکھ مذہب کی temple) وہاں نیاز ملتی ہے ۔وہ اس کو کھلا دو ۔یہ ٹھیک ہوجائے گا۔اب ہم کیا کریں گارڈ وئیر جائیں یا نہیں ؟ آپ ہمیں بتائیں پلیز ۔ہم بہت مجبور ہوگئے ہیں۔ولی کی وجہ سے پریشان ہیں ۔میرے حالات ٹھیک نہیں ۔ہاتھوں پیروں میں کچھ گھومتا ہوا محسوس ہوتا ہے ۔میں اور میرا بیٹا بالکل ٹھیک نہیں ہیں۔اب مجھ سے کوئی پڑھائی بھی نہیں پڑھی جاتی ،الفاظ ہی ادا نہیں ہوتے ۔دماغ بالکل بند ہوتا محسوس ہوتا ہے ۔بس دل چاہتا ہے پاکستان چلی جاؤں سب چھوڑ کر۔ 

والسلام

الجواب حامداومصلیاً

جادو کا علاج اعمال قرآنیہ اور غیر شرکیہ کلمات سے ہی کروانا چاہیے ۔نیاز صرف اللہ کے نام کی جائز ہے اس کے علاوہ غیر اللہ کی نیاز حرام ہے اس کاکھانا بالکل ناجائز اور حرام ہے اس سے احتراز لازم ہے (۱) لازمی بات ہے کہ سکھوں کی عبادت گاہ میں نیاز مشرکانہ طریقے کے مطابق ہی ہوگی لہذا اس نیاز کا کھانا جائز نہیں ہوگا۔ 

نیز کسی بھی غیر مسلم (جیسا کہ اوپر عیسائی عورت سے علاج کا ذکر ہے ) سے جادو وغیرہ کا علاج کرانا بھی جائز نہیں کیونکہ بظاہر وہ شرکیہ اور کفریہ منتر پڑھتے ہیں جو حرام ہیں(۲) اس کی بجائے قریبی معتمد عالم ،صحیح العقیدہ عامل سے رجوع کر کے ان کی ہدایات پر عمل کیا جائے۔

اس کے علاوہ احادیث میں جادو کے توڑ کے لیے متفرق سورتیں اور دعائیں موجود ہیں ۔پانچ وقت نماز کی پابندی کے ساتھ ان کا اہتمام کیا جائے ۔ 

یہ بات ذہن نشین کرلی جائے اللہ کے حکم کے بغیر کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ سفلی عملیات(جادو) قرآن کا مقابلہ ہرگز نہیں کرسکتے ۔اللہ کے حکم کے مقابلے میں شیطان کا وار ھباء منثورا سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں رکھتا (۳)لہذا ہمت کر کے اللہ سے تعلق مضبوط کیجیے۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔دعا گو ہیں۔

۱)روازانہ سورہ بقرہ کی تلاوت کریں (۴)نیز اس دعا کا اہتمام کیجیے :

” أَعُوْذُ بِوَجْہِ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ الَّذِيْ لَیْسَ شَیْئٌ أَعْظَمَ مِنْہُ وَ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ الَّتِيْ لاَ یُجَاوِزُھُنَّ بَرٌّ وَّ لَا فَاجِرٌ، وَبِأَسْمَائِ اللّٰہِ الْحُسْنٰی کُلِّھَا مَا عَلِمْتُ مِنْھَا وَ مَا لَمْ أَعْلَمْ مِّنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَبَرَأَ وَذَرَأَ “( مؤطا مالک:حدیث:۱۴۹۹)

“میں اللہ کی ذات سے پناہ پکڑتا/پکڑتی ہوں جو عظمت والی ہے ،اس سے زیادہ عظمت والی کوئی چیز نہیں،اور میں اللہ کے کلمات تامات کے ذریعہ پناہ پکڑتا ہوں جن سے آگے کوئی نیک و بد نہیں جا سکتا ،اور میں پناہ پکڑتا ہوں اللہ کے ان تمام بہترین ناموں کے ذریعہ جن کو میں جانتا ہوں اور ان سے بھی جن کو میں نہیں جانتا ،ہر اس چیز کے شر سے جس کو اس نے پیدا کیا،وجود دیا اور پھیلایا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(۱)”اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَمَا اُہِلَّ بِہِ لِغَیْرِ اللّٰہ” (سورۃ البقرۃ: ۱۷۳)

“حُرِّمَتْ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِیْرِ وَمَا اُہِلَّ لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہِ “(سورۃ المائدۃ:۳)

“وأما النذر الذي ینذرہ أکثر العوام علی ما ہو مشاہد کأن یکون لإنسان غائب أومریض أو لہ حاجۃ ضروریۃ فیأتي بعض الصلحاء فیجعل سترہ علی رأسہ، فیقول یا سیدي فلان إن رد غائبي أو عوفي مریضي أو قضیت حاجتي فلک من الذہب کذا أو من الفضۃ کذا أو من الطعام کذا أو من الماء کذا أو من الشمع کذا أو من الزیت کذا، فہذا النذر باطل بالإجماع لوجوہ منہا أنہ نذر لمخلوق والنذر للمخلوق لا یجوز لأنہ عبادۃ والعبادۃ لا تکون للمخلوق … ومنہا إن ظن أن المیت یتصرف في الأمور دون اﷲ تعالیٰ وإعتقادہ ذلک کفر” (البحر الرائق:کتاب الصوم، فصل في النذر، ۲/۵۲۰، مکتبہ زکریا دیوبند)

“ذبح لقدوم الأمیر ونحوہ کواحد من العظماء یحرم؛ لأنہ أہل بہ لغیر اﷲ ولو ذکر اسم اﷲ تعالیٰ۔ (الدر المختار مع الشامي:کتاب الذبائح، ۹/۴۴۹، مکتبہ زکریا دیوبند)

۲) (” إن الرقي) أي رقیة فیہا اسم صنم أو شیطان أو کلمة کفر أو غیرہا مما لایجوز شرعاً ومنہا لم یعرف معناہا” (مرواۃ المفاتیح : کتاب الطب والرقی ،۸/۳۷۱، مطبوعہ فیصل دیوبند)

۳)وَإِنْ یَمْسَسْکَ اللَّہُ بِضُرٍّ فَلَا کَاشِفَ لَہُ إِلَّا ہُوَ وَإِنْ یَمْسَسْکَ بِخَیْرٍ فَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ(سورہ انعام : ۱۷)

۴)اِقْرَاؤُوْا سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ فَاِنَّ اَخْذَہَا بَرَکَۃٌ وَتَرْکَہَا حَسْرَۃٌ وَلَا یَسْتَطِیْعُہَا الْبَطَلَۃُ

“سورۂ بقرہ پڑھا کرو، اس کا حصول برکت ہے اور چھوڑنا حسرت ہے۔ جادوگر اس سورۂ کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ ” 

(صحیح المسلم : 804،805 / 1874)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:۲۸ صفر ۱۴۴1ھ

شمسی تاریخ:28 ستمبر2019ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

‏https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

‏https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

‏www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

‏https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں