کپڑا پہنے سے پہلے جھاڑنا حدیث کی تحقیق

سوال:آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب بھی کپڑے پہنو جھاڑ کے پہنو ،اس کی تصدیق فرمادیں دوسرا یہ  کہ  کتنی دفع جھاڑیں تین  مرتبہ یا ایک مرتبہ کافی ہے ؟

الجواب حامدا ومصلیا

واضح رہے کہ حدیث شریف میں موزوں  اور بستر سے متعلق اس کو استعمال کرنے سے پہلے جھاڑنے کا حکم ہے اسی طرح تین دفع کا ذکر بھی حدیث  شریف میں  ہے     البتہ لباس سے متعلق  اس طرح کی کوئی حدیث  تلاش اور تتبع کے باوجود  حدیث کی کسی بھی کتاب میں نہیں مل سکی البتہ کپڑے کو جھاڑنے کا حکم ان روایات سے مستفاد ضرور ہو تا ہے     کیونکہ بستر اور موزے کو جھاڑنے کی وجہ  حدیث شریف میں یہ بیان کی گئی ہے کہ ممکن ہے کہ کوئی کیڑا وغیرہ کپڑے میں موجود ہو  اور وہ انسان کو نقصان پہنچادے  یہ  وجہ چونکہ کپڑے میں بھی پائی جاتی ہے اس لیے کپڑے پہننے سے پہلے  جھاڑ لینا بہتر ضرور ہوگا   تاہم کپڑے کو جھاڑنے کے حکم کی نسبت براہ راست نبی کریمﷺ کے اقوال کی طرف نہیں کی جائے گی ۔

مجمع الزوائد ومنبع الفوائد (5/ 140)

“عن أبي أمامة قال: «دعا رسول الله – صلى الله عليه وسلم – بخفيه يلبسهما فلبس إحداهما ثم جاء غراب فاحتمل الأخرى فرمى بها فخرجت منها حية. فقال النبي – صلى الله عليه وسلم -: ” من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فلا يلبس خفيه حتى ينفضهما»”

المعجم الكبير للطبراني (8/ 137)

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَالَ دَعَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسَلَّمْ بِخُفَّيْهِ يَلْبَسْهُمَا، فَلَبِسَ أَحَدَهُمَا، ثُمَّ جَاءَ غُرَابٌ فَاحْتَمَلَ الْآخَرَ، فَرَمَى بِهِ، فَخَرَجَتْ مِنْهُ حَيَّةٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسَلَّمْ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، فَلَا يَلْبَسْ خُفَّيْهِ حَتَّى يَنْفُضَهُمَا»

مشكاة المصابيح (2/ 736)(مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ)

“وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ” إِذَا أَوَى أَحَدُكُمْ إِلَى فِرَاشِهِ فَلْيَنْفُضْ فِرَاشَهُ بِدَاخِلَةِ إِزَارِهِ فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي مَا خَلَفَهُ عَلَيْهِ ثُمَّ يَقُولُ: بِاسْمِكَ رَبِّي وَضَعْتُ جَنْبِي وَبِكَ أرفعه إِن أَمْسَكت نَفسِي فارحمهما وَإِنْ أَرْسَلْتَهَا فَاحْفَظْهَا [ص:737] بِمَا تَحْفَظُ بِهِ عِبَادَكَ الصَّالِحِينَ”

 وَفِي رِوَايَةٍ: ” ثُمَّ لْيَضْطَجِعْ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمن ثمَّ ليقل: بِاسْمِك ” وَفِي رِوَايَةٍ: «فَلْيَنْفُضْهُ بِصَنِفَةِ ثَوْبِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَإِن أَمْسَكت نَفسِي فَاغْفِر لَهَا»”

واللہ اعلم بالصواب

حنظلہ عمیر بن عمیر رشید

نور محمد ریسرچ سینٹر

دھوراجی کراچی

۲۳/۱۰/۱۴۴۱ھ

2020/6/15ء

اپنا تبصرہ بھیجیں