کثرت ریح کے خارج ہونے کا عارضہ ہو تو کیا بار بار وضو کریں؟

فتویٰ نمبر:1058

سوال:السلام علیکم !میرا سوال یہ ہے کہ گیس کی وجہ سے ریح کے خارج ہونے کا عارضہ جب لاحق ہو جس کی وجہ سے بار بار وضو ٹوٹ جاتا ہے۔چار رکعات تو مل جاتی ہے لیکن اس کے بعد وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔تو ہر بار نیت باندھنے سے پہلے وضو کرتے رہیں یا ایک بار میں پوری نماز(فرائض،واجبات و سنن)اسی وضو کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں؟

الجواب حامدۃ ومصلیۃ ومسلمۃ

اگر چار رکعات ایک وضو کے ساتھ مل جاتی ہیں تو آ پ معذور کے حکم میں نہیں ،لہٰذا جب بھی وضو ٹوٹے اس کےبعد جو بھی نماز باقی ہو اس کے لیے نیا وضو کرنا لازم ہوگا ؛کیونکہ مطلق نماز کے لیے وضو شرط ہے ،بغیر وضو کے نئی نماز کی نیت باندھنا،خواہ وہ فرائض ہو یا سنن و نوافل درست نہیں،بلکہ اس کے لیے دوبارہ وضو کرنا لازم ہوگا۔

“یٰاَیُّہَا الَّذِینَ اٰمَنُوا اِذَا قُمتُم اِلَی الصَّلٰوۃِ فَاغسِلُوا وُجُوہَکُم وَ اَیدِیَکُم اِلَی المَرَافِقِ وَ امسَحُوا بِرُءُوسِکُم وَ اَرجُلَکُم اِلَی الکَعبَینِ”(سورۃ المائدہ/6) 

فقط واللہ تعالی اعلم بالصواب

بنت ممتاز غفرلہا

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر ،کراچی

10 شعبان،1439ھ/27 اپریل،2018ء

اپنا تبصرہ بھیجیں