خواتین کا تجارت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا

(٢٣) عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللہ عنہ  عَنِ النَّبِیِّؐ قَالَ اِنَّ بَیْنَ یَدَیِ السَّاعَۃِ تَسْلِیْمَ الْخَاصَّۃِ وَفَشْوَا التِّجَارَۃَ حَتَّی تُعِیْنَ الْمَرْأَۃُ زَوْجَھَا وَقَطْعَ الْاَرْحَامَ َوشَھَادَۃَالزُّوْرِ وَکِتْمَانَ شَھَادَۃِ الْحَقِّ وَظُھُوْرَ الْعِلْمِ۔(مجمع الزوائد ج٢،ص٣٢٩)

ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : قیامت سے پہلے (یہ کام ہو کر رہیں گے) خاص لوگوں کو سلام کیا جائے گاا ور تجارت اس قدر بڑھ جائے گی کہ عورت اپنے شوہر کے ساتھ( اس میں) تعاون کرے گی، قطع رحمی عام ہو جائے گی ، جھوٹی گواہی ہو گی، حق کی گواہی کو چھپا لیا جائے گا اور علم کی ظاہری سطح پھیل جائے گی۔

فائدہ: مغربی معاشرے پر یہ حدیث کس قدر واضح طور پر منطبق ہو رہی ہے جہاں تجارتی دوڑ دھوپ میں خواتین مردوں سے بھی آگے نکل رہی ہیں اور اب تو مشرقی ماحول بھی اس رنگ میں ڈھل رہا ہے ، خواتین کے گھر میں رہنے کو ظلم اور باہر نکل کر مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کو ترقی کی علامت سمجھا جانے لگا ہے۔(فالی اللہ المشتکیٰ)

اپنا تبصرہ بھیجیں