کیا گھر کے سربراہ کی قربانی سب کے لیے کافی ہے

فتویٰ نمبر:795

🔎سوال:

محترم جناب مفتیان کرام!

اگر گھر کا سربراہ قربانی کرلے تو کیا وہ بیوی, بچوں کی طرف سے کافی ہوتی ہے.. بیوی کو الگ سے قربانی کرنے کی ضرورت تو نہیں….

والسلام

سائل کا نام: بنت عبداللہ

الجواب حامدۃو مصلية

واضح رہے کہ ہر شخص کی اپنی ذاتی ملکیت کا اعتبار ہے ،

گھرکا سربراہ اگر قربانی کرتا ہے تو قربانی کا ثواب صرف اسی کو ملے گا، دُوسرے لوگوں کو نہیں، اگرچہ وہ اس کی کفالت میں ہی کیوں نہ ہوں۔پس ایک گھر کے سربراہ کا قربانی کرلینا ہی کافی نہیں ہے بلکہ گھر کے دیگر افراد بھی اگر صاحب نصاب ہیں تو اُن پر بھی قربانی ضروری ہے ۔

(شامیہ :6/313 تا 315)

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم : بنت یعقوب

قمری تاریخ: ۳ ذوالحج ۱۴۳۹

عیسوی تاریخ: ۱۵ اگست ۲۰۱۸

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں