کیا سوتیلے بہن بھائیوں کا آپس میں نکاح درست ہے؟

سوال:ایک شخص کی پہلی شادی سے دو لڑکے ہیں اور کسی خاتون کی پہلی شادی  سے دو لڑکیاں ہیں اب اس   شخص کی ان خاتون سے شادی ہوجاتی ہے تو دونوں طرف کی اولادیں آپس میں سوتیلے بہن بھائی بن گئےتو کیا ان سوتیلی اولادوں کی آپس میں شادی ہوسکتی ہے ؟

سائل:عبداللہ

الجواب حامداومصلیا

          ان میاں بیویوں کی پہلی شادیوں سے ہونےوالی اولادوں کے درمیان اگر اور کوئی وجہ حرمت نہ ہو تو ازروئے شرع ان اولادوں کا آپس میں نکاح درست ہے۔

كما جاء فی كلام الرب سبحانه وتعالی: النساء ۲۴

واحل لكم ماوراء ذلكم ان تبتغوا باموالكم محصنین غیر مسافحین الخ

وفی الدر مع الرد:۴/۱۱۲

واما بنت زوجة ابیه او ابنه فحلال

وفی الشامیة۔قوله:واما بنت الخ قال الخیر الرملی : ولا تحرم بنت زوج الام ولا امه ولا بنت زوجة الاب ولا بنتها

وفی الفقه الاسلامی وادلته:۷/۱۳۲

والمحرم بهذه الایة هو زوجة الاب فقط اما بنتها او امها فلا تحرم علی الابن

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ:محمد عثمان غفرلہ ولوالدیہ

نور محمد ریسرچ سینٹر

دھوراجی کراچی

۱۷/۳/۱۴۴۱ھ

2019/11/15

اپنا تبصرہ بھیجیں