فتویٰ نمبر:3072
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کسی نےکہاہے کہ مچھلی کا شوربہ کھانے سے آنکھ تیز ہوتی ہے جس میں مچھلی کی آنکھ ڈال کر پکاٸی گٸی ہو چاہے بعد میں نکال لیں، تو پوچھنا یہ ہے کہ کیا مچھلی کی آنکھ ڈال کر شوربہ پکانا اور کھانا جاٸز ہے؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
حدیث مبارکہ میں مچھلی کو مطلقا حلال قرار دیا گیا ہے، یہاں تک کہ فرمایا گیا کہ بغیر ذبح کیے اس کا کھانا حلال ہے۔
اور یہ اصول ہے کہ جب تک کسی چیز کی حرمت پر واضح دلیل نہ پاٸی جاۓ وہ شرعا حلال ہوتی ہے، اس لیے مچھلی کی آنکھ ڈال کر شوربا پکانے اور کھانے میں شرعا کوٸی قباحت نہیں۔
١۔”قل لا اجد فیما اوحی الی محرما علی طاعم یطعمہ الا ان یکون میتة او دما مسفوحا او لحم خنزیر۔۔۔الخ۔“
( الانعام: ١٤٥)
٢۔ ”احلت لنا میتتان و دمان الحوت و الجراد والکبد والطحال۔“
( ابن ماجہ:١١٠٢/٢)
فقط۔
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: ٢٠۔٥۔١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ: ٢٠١٩۔١۔٢٧
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: