مسجد سے پانی کی بوتل ساتھ لانا

سوال: اکثر مساجد میں پانی کی ڈسپوزبل بوتل یا کپ رکھے ہوتے ہیں۔ تو اگر مسجد سے نماز پڑھ کر نکلتے ہوئے ایک بوتل ساتھ لے لیں کہ راستے میں کام آئے گی، تو ایسا کرنا جائز ہے؟

الجواب باسم ملهم الصواب

اگر منتظمین کی طرف سے لے ڈسپوزبل بوتل یا کپ لے جانے کی اجازت ہو تو پھر جتنا لے جانے کی اجازت ہو اتنا لے جانا جائز ہے اور جہاں اجازت نہ ہو وہاں لے جانا جائز نہیں اور جہاں شک ہو وہاں نہ لے جانے میں احتیاط ہے۔
==================
حوالہ جات:
(۱) وحمل ماء السقایۃ الی اہلہ ان کان ماذوناً للحمل یجوز والا فلا ۔ (بزازیہ: ۶/۳۷۲)
(۲) ویجوز ان یحمل ماء السقایۃ الی بیتہ لیشرب اہلہ کذا فی قاضی خان۔ (فتاوی ہندیہ: ۳ / ۳۰۶)
(۳) أن المعروف کالمشروط (رد المحتار: ۳ / ۱۳۰)
(۴) اگر چندہ دہندگان میں یہ بات معروف ہو کہ ضرورت کے وقت اہل محلہ بھی وہاں سے پانی لے سکیں گے، تو گنجائش ہے، ورنہ نہیں۔ (فتاویٰ عثمانی: ۲ / ۵۲۱)
سبحانه وتعالى اعلم

تاريخ 20/2/2023
29/رجب المرجب/1444

اپنا تبصرہ بھیجیں