مہر کے بابرکت ہونے کا ثبوت

فتویٰ نمبر:2019

سوال:محترم جناب مفتیان کرام! 

اگر بیوی اپنے شوہر کو کاروبار کے لئے اپنی مہر کی رقم دیتی ہے تو کیا یہ سچ ہے کہ اس کاروبار میں برکت ہوتی ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

بیوی کا اپنے شوہر کو کاروبار کے لیے رقم دینا یہ تعاون کرنا ہے اپنے شوہر کے ساتھ جوکہ بذات خود باعث برکت ہے ۔ باقی رہی یہ بات کہ مہر کی رقم بابرکت ہوتی ہے اس بات کی کوئی حقیقت نہیں ہے بلکہ ہر حلال مال بابرکت ہے ، اسی طرح ہر وہ کاروبار کہ جو جائز طریقے پر ، حلال مال سے کیا جائے اس میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ برکت عطا فرماتے ہیں۔

وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ” إن الله طيب لا يقبل إلا طيبا وإن الله أمر المؤمنين بما أمر به المرسلين فقال : ( يا أيها الرسل كلوا من الطيبات واعملوا صالحا )

وقال : ( يا أيها الذين آمنوا كلوا من طيبات ما رزقناكم )

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:16 ربیع الاول 1440ھ

عیسوی تاریخ:25 نومبر 2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں