مہر کی کم ازکم اور زیادہ سے زیادہ مقدار

فتویٰ نمبر:659

سوال :مفتي صاحب ! نکاح میں مہرکی کم ازکم اور زیادہ سے زیادہ کتنی رقم ہونی چاہیے؟

سائلہ : ام احمد

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب باسم ملہمم الصواب

شريعت ميں مہر کی کم ازکم مقدار دس درہم ہے۔ دس درہم کا صحیح وزن دو تولہ ساڑھے سات ماشہ 32) گرام(چاندی ہے۔ لہذا چاندی کے بھاؤ کے حساب سے دس درہم کی قیمت متعین کی جائے گی اور زیادہ کی کوئی مقدار مقرر نہیں ہے جتنا چاہے مقرر کرے لیکن مہر کا زیادہ بڑھانا اور اس ميں غلو کرنا پسندیدہ نہیں۔

(فتاویٰ دارالعلوم دیوبند : احکام المہر، ۱۸/۲۳۰)

” قال رسول اللہ ﷺ : لا مہر اقل من عشرۃ دراہم “

“قال العلامۃ الحصکفی: المہر اقلہ عشرۃ دراہم لحدیث البیہقی وغیرہ لا مہر اقل من عشرۃ دراہم… فضۃ وزن سبعۃ مثاقیل کما فی الزکاۃ… وتجب العشرۃ ان سماہا او دونہا ویجب الاکثر منہا ان سمی الاکثر”۔

(الدرالمختار علی ہامش ردالمحتار: باب المہر، ۲/۳۵۷ )

“اقلہ( ای المہر) عشرۃ دراہم الخ و تجب العشرۃ ان سماہا او دونہا و یجب الاکثر عنہا ان سمی الاکثر( درمختار) یجب الا کثرای بالغاما بلغ ” ( رد المحتار: باب المہر، ۳/۱۰۲)

والله أعلم بالصواب

بنت محمود

دار الافتا ء صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

2۳جمادی الثانی۱۴۳۹ھ

11 مارچ ۲۰۱۸ ء

اپنا تبصرہ بھیجیں