محرم رشتہ داروں کےسامنےکس طرح رہناچاہیے؟

سوال:محرم رشتے داروں کے سامنے عورت کو کس طرح رہنا چاہیے کچھ عورتیں اپنے باپ، بھائی، سسر یا جوان بیٹے کےسامنے یا تو دوپٹہ لیتی ہی نہیں یا پھر صحیح طریقہ سے نہیں لیتیں انکو ٹوکو تو کہتی ہیں یہ تو محرم ہیں ہمارے۔

جواب:وعلیکم السلام! 

محرم رشتہ داروں کے سامنے عورت کے لیے صرف سر ، بال، گردن، کان، بازو، ہاتھ ، پاؤں ، پنڈلی، چہرہ اور گردن سے متصل سینہ کا اوپری حصہ کھولنے کی گنجائش ہے، اور یہ اجازت بھی اس وقت ہے جب کہ فتنہ کا اندیشہ نہ ہو، لہٰذا چہرے اور ہاتھ پاؤں کے سوا باقی اعضاء (بازو، پنڈلی، گردن اور گردن سے متصل سینہ کا اوپری حصے)  کو ڈھکا رکھنے میں ہی احتیاط ہے۔ اور جہاں فتنے کا اندیشہ ہو تو ان اعضاء کو چھپانا واجب ہوگا۔

محرم رشتہ داروں کے سامنے ڈوپٹہ نہ لینا یا صحیح سے نہ لینا فطری حیا کے خلاف ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ عورت اپنے جسم کو محرم رشتے داروں کے سامنے بھی ڈوپٹے سے صحیح طریقے سے ڈھانک کر رکھے چاہے فتنے کا اندیشہ ہو یا نہ ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں