مؤکل سے رضامندی یا خفیہ منافع حاصل کرنے کی شرعی حیثیت

فتویٰ نمبر:648

سوال: ایک آدمی نے مال کی لوڈنگ کے لیے کسی سے 14 ڈالر کرایہ کے حساب سے بات کی ۔میں نے کوشش کر کے دوسرے بندے کے ساتھ پونے 13 ڈالر میں بات کروادی ۔ حقیقت یہ ہے کہ میری دوسرے آدمی سے ساڑھے بارہ ڈالر میں بات ہوئی ہے لیکن میں نے پارٹی کو پونے 13 ہی کہا،کیونکہ فائدہ ان کو بہرحال ہے ۔ان دو صورتیں ہیں میں یا تو اصل بات بتادوں یا پھر نہ بتاؤں کون سی صورت جائز ہے ،یا دونوں جائز نہیں ؟ کیونکہ فائدہ بہرحال اس کو میں پہنچارہا ہوں ۔

جواب : باہمی رضامندی سے اگر اوپر کا نفع حاصل کریں تو جائز ہوگا اور اگر اپنے مؤکل سے خفیہ رکھ کر حاصل کریں تو یہ ناجائز ہے ، نیز اس میں غلط بیانی کا الگ وبال ہوگا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں