مردے کو دفن کرتے وقت تلقین

فتویٰ نمبر:2069

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم 

ہمارے علاقے میں مردے کو دفن کرتے وقت کلمہ طیبہ پڑھا جاتا ہے۔ لوگ اس کو ‘مردے کی تلقین’ کہتے۔ میرا اشکال یہ ہے کہ تلقین تو اس شخص کو دی جاتی جو دنیا سے رخصت ہونے والا ہے نہ ایسے شخص کو جو مر چکا ہے۔ کیا مردے کو دفن کرتے وقت تلقین دینا شریعت سے ثابت ہے؟ برائے مہربانی اس امر کی وضاحت فرمائیں۔ 

و السلام: 

الجواب حامدا و مصليا

و علیکم السلام !

” لقنوا موتاکم لا الہ الا اللہ” (۱) یعنی “اپنے مردوں کو لآ الہ الا اللہ کی تلقین دو” الفاظ کی کمی بیشی کے ساتھ مختلف روایات میں مذکور ہے۔ امام مسلم ؒنے اس کو اپنے کتاب الجنائز میں نقل کیا، اسی طرح امام ابوداؤد نے اس کو اضافے کے ساتھ اپنی سنن میں اور ابن حبان نےاپنی صحیح میں ذکر کیا۔ دیگر محدثین نے بھی ایسی روایات نقل فرمائی ہیں۔ 

لفظ “موتاکم” کی تشریح کرتے ہوئے علمائے حدیث نے فرمایا ہے کہ یہاں پر حقیقی معنی مراد نہیں ، بلکہ مجازی معنی مراد ہیں یعنی “مردے” سے مراد مرنے والا شخص ہے، جس پر موت کی علامات ظاہر ہونے لگیں۔ اور مرنے والے کو کلمہ کی تلقین دینا سنتِ کفایہ شمار کیا گیا۔ 

اب سوال یہ ہے کہ یہاں پر حقیقی معنی (یعنی مردے کو تلقین دینا) بھی مراد لیا جا سکتا ہے ؟ 

تو جواب یہ ہے کہ اہل السنۃ و الجماعۃ کے نزدیک یہاں پر حقیقی معنی مراد لینے کی بھی گنجائش ہے۔ اگر کوئی شخص حقیقی معنی کو سامنے رکھ کر مردے کو دفن کرتے وقت کلمہ کی تلقین دے تو اس کو ایسے کرنے سے روکا نہ جائے، بلکہ بعض شوافع علما حضرات نے ایسا کرنے کو مستحب قرار دیا(۲) جبکہ علمائے احناف کے نزدیک بھی ایسا کرنا جائز ہے۔ (۳)

خلاصہ کلام یہ ہے کہ مردے کو دفن کرتے وقت تلقین دینا شرعا ثابت ہے۔ اس میں کوئی حرج نہیں، بلکہ امید کی جا سکتی ہے کہ یہ عمل مردے کے حق میں فائدہ مند ہے۔ (۴)

 (۱) صحیح مسلم: حدیث نمبر ۹۱۸

 (۲) قال النووی: ھذا التلقین استحبہ جماعات من اصحابنا (فتح الملہم: ۴ / ۴۳۰ )

 (۳) فی الدر المختار: و لا یلقن بعد تلحیدہ، و ان فعل لا ینھی عنہ۔ و فی الجوہرۃ انہ مشروع عند اہل السنۃ ۔ قال فی شرح المنیۃ: الجمہور علی ان المراد منہ (ای: موتاکم) مجازہ۔ (فتح الملہم: ۴ / ۴۳۰ )

 (۴) ثم قال: و انما لا ینحی عن التلقین بعد الدفن لأنہ لا ضرر فیہ ، بل فیہ نفع؛ فان المیت یستانس بالذکر علی ما ورد فی الآثار۔ (فتح الملہم: ۴ / ۴۳۰ )

فقط ۔ واللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۱۰ ربیع الثانی ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ۱۸ دسمبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں