مسلمان کے سلام کے جواب میں وعلیکم کہنے کا حکم 

سوال : کیا کسی بھی حدیث شریف سے یہ ثابت کیا جا سکتا ہے کہ اگر کوئی مسلمان کہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته اور جواب میں صرف علیک یا وعلیکم کہا جائے ایک دوست نے اس کا جواب کچھ یوں دیا تھا کہ ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے کسی نے السلام علیکم کہا اور آپ نے جواب میں صرف علیک یا وعلیکم کہا وجہ پوچھنے پر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ آپ نے میرے لیے واپس کچھ کہنے کو نہیں چھوڑا. . . 

الجواب حامداو مصلیا 

مسلمان کے سلام کے جواب میں وعلیکم یا وعلیک نہیں بلکہ پورا وعلیکم السلام کہنا مسنون ہے – 

اور حدیث جو بیان کی ہے وہ اس طرح سے ہے کہ جب اہل کتاب کبھی کبھی السلام علیکم کے بجائے السام علیکم (( تم پر موت ہو )) کہہ دیتے تو ان کے جواب میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے وعلیکم کہنے کا حکم دیا تھا – 

قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم : اذا سلم عليكم اھل الکتاب فقولوا : وعلیکم 

والله اعلم بالصواب 

اہلیہ مولانا حسن شیخ 

صفہ آن لائن کورسز

اپنا تبصرہ بھیجیں