نابالغ بچے کو زکوة دینا

سوال ۔ نابالغ بچے کا باپ مالدار نہیں تو کیا اسے زکوٰۃ دے سکتے ہیں ۔اگر دے سکتے ہیں تو اس کی کیا صورت ہو سکتی ہے۔

الجواب حامداومصلیا

غیر مالدار والد کی نابالغ اولاد کو زکوة دینا درست ہے ۔ اگر نابالغ اولاد عقلمند اور سمجھدار ہے ؛ قبضہ کو سمجھتا ہےتو اس کو زکوۃ دینا جائز ہے اور اگر ناسمجھ ہے کہ قبضہ کو نہیں سمجھتا اور نہ لین دین کے قابل ہے تو ایسے نابالغ کو زکوۃ دینے سے زکوۃ ادا نہ ہوگی البتہ اس صورت میں اگر نابالغ کا ولی اس کی طرف سے قبضہ کر لے تو زکوة ادا ہو جائے گی.

الدر المختار ۔ 

دفع الزکوۃ الی الصبیان اقاربہ برسم عید………. جاز (قولہ الی الصبیان اقاربہ ) ای العقلاء والا فلا یصح الا بالدفع الی ولی الصغیر (در مختار و شامی ٢/ ٩٩ از فتاوی رحیمیہ)

اپنا تبصرہ بھیجیں