نماز اداکرنے کے بعد اسی نماز کی اذان کا جواب دینا

فتویٰ نمبر:4029

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

اگر نماز پڑھ لی ہو اور پھر اسی نماز کی اذان ہو تو اذان کا جواب دے سکتے ہیں یا نہیں؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎!

اذان کا جواب دینا مستحب ہے واجب نہیں اس کے علاوہ اذان نماز کے لے ہوتی ہے اور آپ نماز ادا کرچکے ہیں لہذا آپ کے جواب نہ دینے میں بھی کوٸی حرج نہیں البتہ بطور ادب خاموشی اختیار کرنا یا جواب دینا بہتر ہے 

عن عبداللہ ابن عمر بن العاص قال قال رسول اللہﷺ” اذا سمعتم المٶذن فقولوا مثل مایقول ثم صلوا علی فانہ من صلی علی صلوة صلی اللہ علیھا عشرا ثم سلوا اللہ الوسیلة فانھا منزلة فی الجنة لا ینبغی الالعبد من عباداللہ وارجو ان اکون انا ھو فمن سأل لی الوسیلة حلت علیہ الشفاعة “رواہ المسلم (المشکوة: ٦٥)

”قال الحلوانی ندبا والواجب الاجابة بالقدم من سمع الاذان ولو جنبا ولا حاٸضا ونفسا۶ وسامع الخطبة“ الخ 

(درالمختار مع الشامیہ :١ / ٣٦٧ ; خیر الفتاوی:٢١٢ )

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ :٣جمادی الاخری١٤٤٠ ھ

عیسوی تاریخ:٩فروری ٢٠١٩ ۶

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں