نماز جنازہ سے متعلق اہم ترین مسائل :قسط 1

نماز جنازہ سے متعلق اہم ترین مسائل:قسط 1

نمازِ جنازہ کے فرائض

نمازِ جنازہ میں دو چیزیں فرض ہیں

1-چار مرتبہ اللہ اکبر کہنا، ہر تکبیر ایک رکعت کے قائم مقام سمجھی جاتی ہے۔یعنی جیسے ہر رکعت ضروری ہے ویسے ہی ہر تکبیر ضروری ہے۔

2-قیام:فرض وواجب نمازوں کی طرح نمازِ جنازہ میں بھی قیام فرض ہے اور بغیر عذر اس کا چھوڑنا جائز نہیں۔ رکوع، سجدہ اور قعدہ وغیرہ اس نماز میں نہیں۔

نمازِ جنازہ کی سنتیں

نمازِ جنازہ میں تین چیزیں مسنون ہیں۔

1-اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرنا۔

2-نبی کریمﷺپر درود پڑھنا۔

3-میت کے لیے دعا کرنا۔

نماز جنازہ میں جماعت شرط نہیں، لہٰذا اگر ایک شخص بھی جنازے کی نماز پڑھ لے تو فرض ادا ہوجائے گا، چاہے وہ نماز پڑھنے والا عورت ہو یا مرد، بالغ ہو یا نابالغ۔ البتہ نمازِ جنازہ میں جماعت کی زیادہ ضرورت ہے، اس لیے کہ یہ میت کے لیے دعا ہے اور چند مسلمانوں کا جمع ہوکر بارگاہِ الٰہی میں کسی شخص کے لیے دعا کرنا نزولِ رحمت اور قبولیت کے لیے ایک عجیب خاصیت رکھتا ہے۔ بلا عذر جنازے کی نماز بیٹھ کر یا سواری کی حالت میں پڑھنا جائز نہیں۔

نمازِ جنازہ کا مسنون طریقہ

میت کی نماز میں اس غرض سے زیادہ تاخیر کرنا کہ لوگوں کی تعداد زیادہ ہوجائے مکروہ ہے۔

نمازِ جنازہ کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ میت کو آگے رکھ کر امام اس کے سینہ کے مقابل کھڑا ہوجائے اور سب لوگ نیت کرکے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائیں اور ایک مرتبہ اللہ اکبر کہہ کر دونوں ہاتھ باندھ لیں، پھر ثناء پڑھیں۔ پھر ایک مرتبہ اللہ اکبر کہیں، مگر اس مرتبہ ہاتھ نہ اٹھائیں، اس کے بعد درود شریف پڑھیں اور بہتر یہ ہے کہ وہی درود پڑھا جائے جو نماز میں پڑھا جاتا ہے، پھر ایک مرتبہ اللہ اکبر کہیں، اس مرتبہ بھی ہاتھ نہ اٹھائیں، اس تکبیر کے بعدمیت کے لیے دعا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں