نیٹ کیفے کھولنے کاحکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:02

الجواب حامداومصلیا ً

انٹرنیٹ کی اصل وضع تخریبی مقاصد کےلیے نہیں بلکہ معلومات حاصل کرنے میں سہولت پیدا کرنے کے لیے ہے بعد میں لوگوں نےا سے تخریبی مقاصد اور منکرات وفواحش کا بھی ذریعہ بنالیاہے اور اب اس کا جائز اورناجائز استعمال دونوں ہیں ۔لیکن چونکہ سروس فراہم کرنے کی اصل حیثیت ایک ذریعہ کی ہے اور استعمال کا سارادارومدار استعمال کنندہ ( جوکہ فاعل مختار ہے) پرہے اس لیے سروس فراہم کرنا فی نفسہ جائز اور ا س سے حاصل شدہ آمدنی بھی ناجائز اورحرام نہیں ۔تاہم اگرسروس فراہم کرنے والاناجائز استعمال کے واسطے خود کوئی سہولت فراہم کرے گایا اس میں کوئی تعاون کرے گاتواستعمال کرنے کے ساتھ ساتھ سروس فراہم کرنے والابھی گنہگار ہوگا لہذا اس کے لئےضروری ہے کہ وہ انٹرنیٹ  کے ناجائز استعمال کو روکنے کی ہرممکن کوشش کرے تاکہ اس کی آمدنی میں کراہت نہ ہو۔

فی جواہر الفقہ : ( 452/2)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

عبدالحفیظ حفظہ اللہ تعالی

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

پی ڈی ایف فائل میں فتوی حاصل کرنے کے لیے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/581058488930067/

اپنا تبصرہ بھیجیں