قزع کا حکم

فتویٰ نمبر:3052

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

آج کل جو چھوٹے بچے کی ہیئر کٹنگ چل رہی ہے دونوں سائڈوں سے بالکل شیوڈ اور درمیان میں بال۔اس کا بتادیں کیا یہ جائز ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

بالوں کو اس طرح کٹوانا کہ بیچ میں بال ہوں اور سائڈوں سے بالکل مونڈ دیے جائیں تو ایسے بال کٹوانا جائز نہیں۔ حدیث میں اس کی ممانعت وارد ہوئی ہے۔ یہود و نصاری،کفار و مشرکین یا فساق و فجار کے ساتھ تشبہ کی صورت میں قباحت مزید بڑھ جائے گی۔

”عن ابن عمرؓ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نھی عن القزع.“(صحیح البخاری،کتاب اللباس،باب القزع)

ترجمہ:”حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے قزع سے منع فرمایا(یعنی سر کے بیچ میں بال رکھنا اور اطراف سے منڈا دینا)“

”عن ابن عمرؓ ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم رای صبیا قد حلق بعض شعرہ وترک بعضہ،فنھی عن ذلک،وقال:احلقوا کلہ او اترکوا کلہ.“(مسند الامام احمد بن حنبل،٥٥٨٣،وصححہ الالبانی فی سلسلة الاحادیث الصحیحة،١١٢٣)

ترجمہ:”حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بچے کو دیکھا جس نے کچھ بالوں کو مونڈا ہوا تھا اور کچھ کو چھوڑا ہوا تھا،تو آپ علیہ السلام نے اس سے منع فرمایا اور فرمایا:یا تو سب منڈا دو یا سب چھوڑ دو۔“

”ویکرہ القزع وھو ان یحلق البعض ویترک البعض.“(رد المحتار،کتاب الحظر والاباحة،باب الاستبراء وغیرہ،فصل البیع وغیرہ،٩|٥٨٤)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:١٦ جمادی الاولی،١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ:٢٣جنوری،٢٠١٩ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبدالرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں