رات کے وقت ناخن اور بال کاٹنے اور ان کو پھینکنے کاحکم

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۱۰﴾

سوال :-  کیا رات کے وقت ناخن نہیں کاٹنے چاہیے؟ ناخن اور بال کاٹ کر کہاں پھینکنے چاہیے؟ 

الجواب :-آج کل عوام میں جو یہ بات پھیلی ہوئی ہے کہ رات کو ناخن نہیں کاٹنے چاہیے اس کی کوئی شرعی بنیاد نہیں ، بلکہ یہ اغلاط العوام میں سے ہے۔ہمارے بزرگوں میں سے حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ”اغلاط العوام “ صفحہ:(96) میں اس کے بے بنیاد ہونے کی صراحت   فرمائی ہے۔ لہٰذا رات کے وقت ناخن کاٹ سکتے ہیں ۔

کٹے ہوئے ناخن اور بال کا حکم یہ ہے کہ ان کو دفن کر دینا چاہیے، اگردفن نہ کر سکے تو کسی محفوظ جگہ پر ڈال دینا چاہیے، مگر نجس اور گندی جگہ پر پھینکنا نہیں چاہیے ؛کیونکہ اس سے بیمار ہو جانے کا اندیشہ ہے۔

(فتاوي هندية 4/239)

فاذا قلم اظافره وجز اشعاره ينبغي ان يدفنه فانه رمي به فلا باس وان القاه في الكنيف او في المغتسل كره لانه يورث داء ۔۔

فقط والله تعالیٰ اعلم

دارالافتاء صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

اپنا تبصرہ بھیجیں