روزہ اور جدید میڈیکل مسائل

  دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:143

برائے ڈاکٹر حکیم ، میڈیکل اسٹور اور مریض حضرات )

محترم ومکرم جناب

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !

روزہ کے حوالے سے یہ چند جدید میڈیکل مسائل ہیں جو آپ کی خدمت میں  پیش ہیں تاکہ آپ کے علم میں رہے کہ کن چیزوں سے روزہ ٹوٹتا ہے اور کن چیزوں سے روزہ نہیں ٹوٹتاتاکہ ہم مریض حضرات کو گائیڈ کرکے بلاوجہ گنہگار نہ ہوں یہ یاد رہے کہ رمضان کے روزے کے بدلے اگر کوئی پوری سنفگی روزے رکھے تو رمضان کے روزے کےثواب کے برابرنہیں ۔

  • آنکھ اور کان میں دواڈالنے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا اگرچہ اس کا مزہ گلے میں محسوس ہو۔
  • ناک میں دواڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔
  • روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے یا گلوکوز کی بوتل (ڈرپ ) لگوانے یا خون لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اگرچہ وہ انجکشن V( رگ میں  ) یا  I.M ( گوشت میں ) لگوایا جائے ۔
  • روزے کی حالت میں دمہ کا مریض انہیلر کا استعمال کرے یا پھیپھڑوں کی تکلیف میں نیبولائزر  استعمال کرے یا C.U میں مریض کو آکسیجن دواسمیت کےا ستعمال سے روزٹوٹ جاتا ہے لیکن آکسیجن بغیر دواکےا ستعمال کی جائے تو روزہ نہیں ٹوٹتا ۔
  • مسواک کا استعمال روزے کی حالت میں جائز ہے ۔ لیکن ٹوتھ پیسٹ ، موتھ واش، لسڑین ، گلے کے ڈراپس ، گلیسرین استعمال کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتاہے ۔ بہتریہ ہے کہ یہ چیزیں افطاری کے بعدا ستعمال کروائی جائیں ۔
  • نسوار، گٹکا ،س پاری ، زبان کے نیچے دل کی تقویت کی گولی یازبان کے نیچے سپرے کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔
  • روزے میں دانت نکلوانا ای دانت پر دوا لگوانے میں غالب گمان ہے کہ وہ دوائی گلے میں جائے گی تو ا س سے روزہ ٹوٹ جائے گا بہتر یہ ہے کہ یہ کام مغرب کے بعد کیاجائے ۔
  • انڈوسکوپی یا انجیو گرافی جس میں صآرف کیمرہ ڈال کر پیٹ  ، آنتوں ، دل کا معائنہ کیاجاتاہے اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا لیکن اگر اس کے ساتھ دوا بھی داخل کی جائے توروزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔
  • ٹیسٹ وغیرہ کے لیے جو خون کا سیمپل لیاجاتا ہے یا کینولا پاس کرنے کے لیے جو خون نکالاجاتاہے یا شوگر چیک کرنے کے لیے جو خون  نکالاجاتاہے یاکسی کو خون کا عطیہ کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا لیکن خون عطیہ کرنےسےا گر کمزوری ہونے کا خطرہ ہوتو جس سے روزہ رکھنے کی طاقت نہ رہے تویہ مکروہ ہے لیکن ان سب صورتوں میں وضو ٹوٹ جاتا ہے
  • روزے کی حالت میں نکسیر پھوٹنے سے یا رگ پھٹ جانے سے جوخون بہتا ہے اس سے روزیہ نہیں ٹوٹتا لیکن اگر وہ بہتا ہوا خون ہے تو وضوٹوٹ جاتا ہے اگر جماہوا خون ہے وضونہیں ٹوٹتا۔
  • روزے میں قے ( الٹی ) ہونے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اگر چہ منہ بھر کرہولیکن اگر اس کو دبارہ نگل لیاتوروزہ ٹوٹ جائے گا اور صرفق ضا ( ایک دن کا روزہ رکھنا پڑےگا  ) لازم ہوگی کفارہ نہیں لیکن اگر وہ خودبخود واپس چلی گئی توروزہ نہیں ٹوٹے گا ۔ا گر خود قے کی یا کروائی توروزہ ٹوٹ جائے گا۔
  • الٹراساؤنڈ کروانے سےا یکسرے ،ا یم ، آئی ،آر ، سٹی اسکین ،ا ی سی جی ، اے ٹی ٹی وغیرہ کروانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
  • روزے کی حالت میں سیمین ٹیسٹ ( مادہ منویہ کا ٹیسٹ ) چاہے وہ جماع کے ذریعہ مادہ منویہ کو خارج کیاجائے یاہاتھ سے خارج کیاجائے دونوں صورتوں میں روزہ ٹوٹ جائے گا جماع کی صورت میں قضاا ور کفارہ دونوں لازم ہوں گےا ور ہاتھ سے خارج کرکے سیمپل  دینے پر صرف قضالازم ہوگی کفارہ نہ ہوگا ۔
  • مردوعورت کو خواب میں احتلام ہوجانے کی وجہ سے روزہ نہیں ٹوٹتاہے۔
  • پیشاب بند ہونے کی وجہ سے پیشاب کے راستے سے نلکی داخل کرکے پیشاب نکالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
  • بعض عورتیں اپنی مختلف بیماریوں کیو جہ سے شرم گاہ میں دوایا گولی رکھتی ہیں جس سےروزہ ٹوٹ جاتاہے ۔ا گر کسی وجہ سے ضرورت ہوتومغرب کے بعد ا س کو استعمال کریں ۔
  • زہریلی چیز جیسے ( سابنپ ، بچھو، بھڑ ) وغیرہ کے ڈس لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
  • مرگی کے مریض کوروزے کی حالت میں دورہ پڑجائے یا روزہ دار بے ہوش ہوجائے یاروزہ دار پاگل ہوجائے توروزہ نہیں ٹوٹتا۔
  • ڈائیلیسز ( گردے کی صفائی سے روزہ نہیں ٹوٹتا
  • جسم پر وکس ، وینٹوجینواور ڈکلوران جل سے مالش کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
  • شوگر کے مریض جن کی شوگر لواور ہائی ہوتی ہے اس سے روزہ نہیں ٹوٹتایہ دونوں مریض  بھی روزہ رکھ سکتے ہیں ۔ا س کا طریقہ یہ ہے کہ یہ حضرات رات کو بیدار رہ کر کھاپی لیں اور دن کو سوجائیں ۔ ظہر کے وقت بیدار وہوکر غسل کریں اور نماز ظہر اداکریں پھر تلاوت کریں ۔ اپنا زیادہ وقت ائیرکولر اور ائیر کنڈیشن کے سامنے گزاریں ۔ عصر کے وقت  پھر غسل کرلیں پھر افطاری کے معاملات میں مصروف ہوجائیں ان شاء اللہ آپ آسانی کے ساتھ روزہ رکھ سکیں گے۔ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دودھ سپرائیٹ یا ستواور دودھ کا استعمال انتہائی مفید ہے ۔
  • روزہ توڑنااس حالت میں جائز ہے جب اپنی ہلاکت کایا کسی عضو کے ضائع ہونے کا خطرہ ہویاحاملہ عورت کواپنا یااپنے بچے کونقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتوروزہ توڑدینا جائز ہے۔ چاہے مریض کا خود تجربہ ہویااس کو مسلمان ماہر ڈاکٹر بتائے کہ روزے کونہ توڑنے کی صورت میں نقصان کاخطرہ ہےتوروزےکوتوڑدیناجائزہے، صرف قضاء لازم ہوگی ،عقل مند وہ آدمی ہے جو کسی کی دنیا کی بہتری کے لیے اپنی آخرت خراب  نہ کرے ، کسی انسان  کی معمولی خوشی کے لیے الہ تعالیٰ کو ہرگز ناراض کریں ،اللہ ہم سب کوآسانیاں بانٹنے والا بنادے ۔

الجواب حامداومصلیاً

  • نمبر 1کے متعلق عرض ہے کہ آنکھ میں دواڈالنے سے توروزہ نہیں ٹوٹتا ،ا لبتہ کان میں دواڈالنے کے متعلق تفصیل ہے کہ اگر کان کا پردہ سالم ہو، پھٹا ہوا نہ ہوتوکان میں دواڈالنے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا، ہاں اگر کسی شخص کے کان کا پردہ پھٹا ہواہوتوایسی صورت میں بغیر مجبوری کے روزے کی حالت میں کان میں دواڈالنے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔ ( ماخذہ التبویب : 1309/4)

ضابط المفطرات ( صفحہ 411)

(2،3،4)۔۔درست ہے

5)  نمبر 5 کے کاحکم یہ ہے کہ روزے کی حالت میں مسواک کا استعمال نہ صرف جائز بلکہ مستحب  ہے، جہاں تک روزے کی حالت میں توتھ پیسٹ ، ماوتھ  واش، لسٹرین ،بنجیلا، گلے کے ڈراپس اور گلسرین استعمال کرنے کا تعلق ہے تو اگر ان چیزوں کے استعمال سے ان کے کچھ اجزاء لعاب میں شامل ہوکر حلق میں چلے جائیں توروزہ ٹوٹ جائے گا ، لیکن اگر ان چیزوں کے

اجزاء حلق میں نہیں گئے تو روزہ اگرچہ نہیں ٹوٹے گا ، تاہم بلاضرورت  روزے میں ان چیزوں کا استعمال مکروہ ہے اس لئےان اجتناب کیاجائے اور رات کو ان کا استعمال کیاجائے  ( جواہر الفقہ 3/518)

ردا لمختار (2/396)

6۔7) ۔۔نمبر 6۔ 7 کاحکم بھی نمبر 5 میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق ہے ۔

8) انڈوسکوپی میں ہماری معلومات کے مطابق  پیٹ ، آنتوں اور دل وغیرہ کے معائنہ  کے لیے کیمرہ استعمال کرتےوقت  عام طور پر کیمرے  پر منہ کے راستے سے پانی وغیرہ ڈالاجاتا ہے تاکہ کیمرہ کے گلے سے گزر کر بدن  کے متعلقہ حصے پر پہنچنے تک کیمرے پر بدن کی جواندرونی رطوبات لگ گئی ہوں وہ صاف ہوجائیں ۔ا س تفصیل کی روشنی میں روزے کی حالت میں انڈوسکوپی کرانے سے روزہ ٹوٹ جائیگا اورا س روزے کی قضاء  لازم ہوگی ۔ا س لیے بوقت  ضرورت یہ عمل رات کو کیاجائے ۔

انجیوگرافی  ہماری معلومات  کے مطابق چونکہ ران کی رگ میں تار ڈال کر کی جاتی ہے ،ا ور رگ کے ذریعے جسم میں دواڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا لہذا انجیوگرافی  میں دوااستعمال کرنے کی صورت میں بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

9۔ 10) درست ہیں

11) نمبر 11 بھی درست  ہے البتہ آخر میں جویہ لکھا ہے کہ ” اگر خود قے کی یا کروائی توروزہ ٹوٹ جائے گا”توا س میں روزہ اس وقت ٹوٹے گا جب قے منہ بھر کر ہو۔

12) درست ہے، البتہ  اے ٹی ٹی سے مراد ETTہے تو اس کے حکم میں تفصیل ہے کیوں کہ ہماری معلومات کے مطابق یہ ایک ٹیوب  ہوتی ہے جوآکسیجن دینے کے لیے منہ کے ذریعے سانس کی نالی میں ڈالی جاتی ہے ،ا س میں کبھی دواڈالی جاتی ہے اور کبھی نہیں ڈالی جاتی ، لہذا اس کے استعمال کے وقت اگر اس میں دوا یاپانی وغیرہ ڈالاجائے توروزہ توٹ جائے اگ لیکن اگر اس کے ذریعے صرف آکسیجن دی جائے جس میں کوئی دوا شامل نہ ہو اور کوئی دوایاپانی وغیرہ نہ دیاجائے توایسی صورت  میں ETTکے استعمال سے روزہ نہیں ٹوٹے گا  ۔

13۔ 14)  درست ہے ۔

15)  مرد کی پیشاب کی جگہ میں نلکی ڈالنےسے مطلقاً روزہ نہیں ٹوٹتا ۔

البتہ عورت  کی پیشاب کی جگہ میں اگر خشک نلکی ڈالی جاتی ہو تو اس سےروزہ نہیں ٹوٹے گا ،ا ور اگر نلکی پر کوئی دوائی لگائی جاتی ہوتو اس سے روزہ ٹوٹنے کا مدار اس پر ہے کہ عورت  کی اندام نہانی (فرج داخل ) اور معدہ یا آنتوں کے درمیان راستہ ہے یا نہیں ؟ اور اس مسئلہ کا تعلق علم طب اور تشریح الابدان سے ہے ۔

مشائخ حنفیہ ؒ کے  نزدیک چونکہ  عورت کی اندام نہانی اور معدہ  یا آنتوں کے درمیان راستہ  ہے اس لیے وہ مذکورہ صورت میں دوائی کے فرج داخل تک پہنچ جانے کی وجہ سے روزہ ٹوٹنے کے قائل ہیں ۔ لیکن چونکہ یہ مسئلہ طبی ہے اورطبی تحقیقی میں تبدیلی آنے کی وجہ سے  مذکورہ مسئلے کے حکم کی تبدیلی آسکتی ،ا س لیے  اگر عصر حاضر کے ڈاکٹروں کا اس پر اتفاق ہوکہ عورت کی اندام نہانی اور معدہ یا آنتوں کے درمیان راستہ  نہیں ہےا ور اندام نہانی میں  داخل ہونے والی دوایا کوئی اورچیز یقینا ً معدہ یاآنتوں تک نہیں پہنچتی  ہے تو ایسی صورت میں عورت کی شرمگاہ میں تر نلکی ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔ لیکن کتب فقہ میں انگلے کے گیلا ہونے کی صورت میں قضا کو واجب قراردیاگیاہے لہذا احتیاط اسی میں ہے کہ ایک روزے کی قضا کرلی جائے ۔نیز روزے کی حالت میں سخت مجبوری کے علاوہ یہ عمل نہ کیاجائے ۔ ( ماخذہ التبویب  بتصرف : 825/62)

الفتاوی الھندیہ (1/204)

16) جدید طبی تحقیق کے مطابق چونکہ عورت کی شرمگاہ اور معدہ اور آنتوں کے درمیان راستہ نہیں ہے اس لیے خواتین کے شرمگاہ میں دوائی رکھنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا تاہم عورت دوادن میں نہ رکھے ،رات کو رکھے توزیادہا حتیاط کی بات ہے اور اگر دن میں رکھ لے تو یہ بہتر ہے ۔

ضابطۃ المطرات  ص 95)

17تا 22)  درست ہیں

واللہ سبحانہ وتعالیٰ  اعلم بالصواب وعلمہ واحکم

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

عربی عبارات وپی ڈی ایف فائل میں فتوی حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/584790931890156/

اپنا تبصرہ بھیجیں