smear cervical test کے بعد غسل کا حکم

فتویٰ نمبر:5023

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

ایک مسئلہ اگر معلوم کردین سیمئر ٹیسٹ یا سرویکل سکرین کرواتے ہیں جس سے معلوم چلتا ہے کے رحم میں کینسر یا ایسی کوئ بیماری تو نہیں تاکہ بروقت علاج ہوسکے اسمین رحم کی دیوارون سے مواد لیا جاتا ہے مواد حاصل کرنے کے لئے جو آلہ جو کے عموماً کاٹن بڈ کی طرح کا ہوتا ہے وہ رحم کےمنہ کی طرف جاتا ہے پوچھنا یہ ہے کے اس صورت میں غسل واجب ہوتا ہے یا نہیں ؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

خواہ smear cervical test ہو یا کسی اور سبب سے internal check up ہو اس سے غسل واجب نہیں ہوتا۔ غسل حیض و نفاس کے بعد پاک ہونے کے لیے، جنابت کے بعد،احتلام کے بعد اور شہوت کے ساتھ خروج منی کے بعد واجب ہوتا ہے۔

والاغتسال على احد عشر وجها) بالاستقراء (خمسة منها فريضة) لثبوتها بالكتاب والاجماع القطعيين (الاغتسال من الحيض و) الاغتسال (من النفاس و) الغتسال (من التقاء الختانين) اذا كان مع غيبوبة الحشفاء وغيبوبها فى الدبر ملحق به (و) الغتسال (من خروج المنى على وجه الدفق والشهوة و) الاغتسال (من الاحتلام اذا خرج منه) اي من الاحتلام ومن سببية او من المحتلم ومن ابتدائية (المني) بالاتفاق۔ (المنیۃ ص 19)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:19/10/1440

عیسوی تاریخ:23/6/2019

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں