سورة بقرةکا ختم کرانے کا حکم

فتویٰ نمبر:2078

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم

استاد صاحب نئے گھر میں جائے تو سورہ بقرہ کا ختم کرنا یا کروانا مسنون ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

سورة بقرةکا ہر گھر میں بطور تبرک پڑھنا احادیث مبارکہ سےثابت ہے اور اس کے فضائل بھی وارد ہوئے ہیں ، نئے مکان کی کوئی خصوصیت نہیں ہے۔البتہ نئے مکان میں برکت اور شیطانی اثرات دور کرنے کے لیے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، بشرطیکہ اس عمل کو مسنون یا مستحب نہ سمجھا جائے۔

◼’’وفی مسند احمد وصحیح مسلم والترمذی والنسائی من حدیث سھیل بن ابی صالح عن ابیہ عن ابی ھریرةان رسول اﷲقال :’’لا تجعلوا بیوتکم قبوراً فان البیت الذی تقرأ فیہ سورۃ البقرۃ لا یدخلہ الشیطان وقال الترمذی حسن صحیح۔‘‘

’’عن عبداﷲ بن مسعودقال: ان الشیطان یفرّمن البیت یسمع فیہ سورۃ البقرۃ(تفسیر ابن کثیر34/1)

◼’’عن سھل بن سعد قال: قال رسول اﷲانّ لکلّ شیء سناماً وان سنام القرآن سورۃ البقرۃ، ومن قرأھا فی بیتہ لیلۃ لم یدخلہ الشیطان ثلاث لیال ومن قرأہا فی بیتہ نھاراً لم یدخلہ الشیطان ثلاثۃ ایام۔ (مجمع الزوائد: 311/4، ومسند ابی یعلی: 507/4)

◼ان لکل شیء سناما وسنام القرآن سورۃ البقرۃ وان الشیطان اذاسمع سورۃ البقرۃ تقرأ خرج من البیت الذی یقرأ فیہ سورۃ البقرۃ ‘‘ اخرجہ الحاکم (541/1) 

◼’’اقرءوا سورۃ البقرۃ فی بیوتکم، فان الشیطان لا یدخل بیتاً یقرأ فیہ سورۃ البقرۃ۔‘‘ 

(مستدرک حاکم: 541/1)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:14 ربیع الثانی1440ھ

عیسوی تاریخ:22دسمبر2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں