سورة يٰسں کے فضائل

١.. قرآن کا دل اور دس بار قرآن پڑھنے کا اجر 
حضرت انس رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ رسول الله صلى الله وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : ہرچیز کے لیے دل ہوتا ہے اور قرآن کا دل ( سورت ) یٰس ہے ، اور جس شخص نے ( سورت ) یٰس کی تلاوت کی تو الله تعالی اس کے لیے دس بار قرآن پڑھنے کا ثواب لکهے گا 
(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح » كتاب فضائل القرآن)

٢.. حاجت پوری ہو 
حضرت عطاء بن ابي رباح ( جلیل القدر تابعی ) سے روایت ہے فرمایا کہ مجهے یہ خبر پہنچی ہے کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : جس شخص نے دن کے شروع میں سورة یٰس پڑھی تو اس کی حاجات ( دینی دنیوی یا اخروی یا مطلقا تمام ضرورتیں ) پوری کی جائیں گی 
(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح ، كتاب فضائل القرآن)

٣.. گناہوں کی بخشش 
حضرت مَعْقِلِ بْنِ يَسَار الْمُزَنِيِّ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبي صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : جس شخص نے الله کی رضاء کے لیئے سورة يسں پڑھی تو اس کے پہلے گناه ( یعنی صغیره ، اور کبیره بهی ان شاء الله ) معاف کر دیئے جاتے ہیں ، پس اس کو اپنے مُردوں کے پاس پڑها کرو
(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح » كتاب فضائل القرآن )

٤.. رات کو پڑھنے کی فضیلت 
حضرت ابي هريرة رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : جس نے کسی رات میں ( سورة ٰيس پڑهی تو وه اس حال میں صبح کرے گا کہ اس کی بخشش ہوئی ہوگی ، اور جس نے ( سورة ) حم الدُّخَان پڑهی تو وه اس حال میں صبح کرے گا کہ اس کی بخشش ہوئی ہوگی .
(واورده الحافظ ابن كثير فی تفسیر)

٥.. قریب الموت پر پڑھنے کی تلقین 
حضرت مَعْقِلِ بِن يَسَار رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : اپنے مُردوں ( یعنی قریبُ الموت شخص پر ) پر یٰس پڑها کرو 
(رواه أحمد ، وأبو داوود ، والنسائي ، وابن ماجه ، والحاكم ، والطبراني ، والطيالسي ، والنسائي )

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے صفوان رحمہ اللہ سے بيان كيا ہے وہ كہتے ہيں مجھے مشائخ نے بيان كيا كہ وہ غضيف بن الحارث الثمالى ( جو كہ صحابى ہيں ) كى موت كے وقت ان كے پاس حاضر ہوئے تو وہ كہنے لگے: كيا تم ميں سے كوئى يٰس كى تلاوت كرتا ہے ؟ تو صالح بن شريح السكونى نے سورۃ يٰس كى تلاوت شروع كى اور جب وہ چاليس آيت كى تلاوت كر چكے تو ان كى روح قبض ہوگئى، راوى كہتے ہيں: تو مشائخ كہا كرتے تھے: جب ميت كے پاس سورۃ يٰس كى تلاوت كى جائے تو اس كى بنا پر اس سے تخفيف ہو جاتى ہے. صفوان رحمہ اللہ كہتے ہيں: اور عيسىٰ بن معتز نے ابن معبد كے پاس سورۃ يٰس كى تلاوت كى تھى . 
(واه الإمام أحمد وذكره ابن سعد وأورده ابن كثير فى تفسيره عن الإمام أحمد وذكره السيوطي في تفسيره أيضا وعزاه الى ابن سعد والإمام أحمد وقال الحافظ في الإصابة إسناده حسن . والله اعلم)

٦.. بروز قیامت شفاعت 
قرآن مجید میں ایک سورت ہے جو اپنے پڑهنے والے کی سفارش کرتی ہے اور اپنے سننے والے کی بخشش کرتی ہے خوب سن لو وه سورت یٰس ہے 
(رواہ سعید بن منصور البیہقی ان حسان بن عطیہ)

٧.. آسمان و زمین کی پیدائش سے پہلے تلاوت 
حضرت ابي هريرة رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : بے شک الله تعالی نے آسمانوں اور زمین کی پیدائش سے ایک ہزار پہلے (سورت ) طه اور (سورت ) يٰس کو پڑها ، ( یعنی ان کی قراءت کو ظاہرکیا اوران کی تلاوت کے ثواب کوبیان کیا ) جب فرشتوں نے قرآن سنا تو کہا کہ خوشخبری ہے اس امت کے لیئے جس پر یہ ( قرآن یا طه ويس ) نازل ہوگا ، اور خوش قسمت ہیں وه سینے جو اس کو محفوظ ( یعنی حفظ ) کریں گے ، اور خوش قسمت ہیں وه زبانیں جو ( زبانی یا دیکهہ کر ) اس کی تلاوت کریں گی 
(رواه الدارِمِي ومحمد بن إسحاق بن خزيمة في كتاب التوحيد)

٨.. رسول اللہ ﷺ کی تمنا 
حضرت ابن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے فرمایا کہ رسول الله صلى الله وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : میں پسند کرتا ہوں کہ ( سورت یٰس ) میری امت کے ہر إنسان کے دل میں ہو ۔
( تفسير ابن كثير ، تفسير سورة يس . وذكره الشوكاني والسيوطى في تفسيريهما أيضا)

٩.. صبح و شام خوشی میں 
حضرت يحيٰى بن ابي كثير سے روایت ہے فرمایا کہ : جس شخص نے صبح کو( سورت) يٰس کی تلاوت کی تو وه شام تک خوشی میں رہے گا ، اور جس شخص نے شام کو( سورت) يٰس کی تلاوت کی تو وه صبح تک خوشی میں رہے گا 
( فضائل القرآن لابن الضريس . وأورده ابن عطية بالمعنى ، والقرطبي بنحوه فى تفسيريهما ، بل قال ابن عطية ويصدق ذالك التجربة)

١٠.. شہید کی موت 
وہ شہید کی موت مرے گا : نبی کریم ﷺ نے فرمایا:جو شخص ہر رات سو نے سے پہلے سورة یٰسین پڑھے گا وہ شہید کی موت مرے گا ۔
(طبرانی)۔

اپنا تبصرہ بھیجیں