تعارف سورۃ الصّٰفّٰت

مکی سورتوں میں زیادہ تر اسلام کے بنیادی عقائد یعنی توحید ،رسالت اور آخرت کے اثبات پر زوردیاگیا ہے،اس سورت کا مرکزی موضوع بھی یہی ہے
*البتہ اس سورت میں خاص طور پر مشرکین عرب کے اس غلط عقیدہ کی تردید کی گئی ہے جس کی رو سے وہ کہا کرتے تھے کہ فرشتے اللہ تعالی کی بیٹیاں ہیں یہی وجہ ہے کہ سورت کا آغاز فرشتوں کے اوصاف سے کیاگیا ہے
*اس کے علاوہ اس سورت میں آخرت میں پیش آنے والے حالات کی منظرکشی فرمائی گئی ہے.کفار کو کفر کے ہولناک انجام سے ڈرایاگیا ہے ،او رانہیں متنبہ کیاگیا ہے کہ ان کی تمام تر مخالفت کے باوجود اس دنیا میں بھی اسلام ہی غالب آکر رہے گا،اسی مناسبت سے حضرت نوح ،حضرت لوط ،حضرت موسی ،حضرت الیاس اور حضرت یونس علیہم السلام کے واقعات مختصر اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کا واقعہ تفصیل کے ساتھ بیان فرمایاگیا ہے ،خاص طور پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اپنے بیٹے کو ذبح کرنے کا جو حکم دیاگیا تھا او رانہوں نے قربانی کے جس عظیم جذبے سے اس کی تعمیل فرمائی ،اس کا واقعہ بڑے مؤثر اور مفصل انداز میں اسی سورت کے اندر بیان ہوا ہے ،سورت کا نام اس کی پہلی آیت سے ماخوذ ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں