تعارف سورۃ الزمر

یہ سورت مکی زندگی کے ابتدائی دور میں نازل ہوئی تھی او راس میں مشرکین کے مختلف باطل عقیدوں کی تردید فرمائی گئی ہے،یہ مشرکین مانتے تھے کہ کائنات کا خالق اللہ تعالی ہے؛ لیکن انہوں نے مختلف دیوتا گھڑ کر یہ مانا ہوا تھا کہ ان کیعبادت کرنے سے وہ خوش ہوں گے ،اور اللہ تعالی کے پاس ہماری سفارش کریں گے ،اور بعض نے فرشتوں کو اللہ تعالی کی بیٹیاں قرار دیا ہوا تھا اس سورت میں ان مختلف  عقائد کی تردید کرکے انہیں توحید کی دعوت دی گئی ہے یہ وہ دور ہے جب مسلمانوں کو مشرکین کے ہاتھوں بدترین اذیتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا ،اس لئے اس سورت میں مسلمانوں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ کسی ایسے خطے کی طرف ہجرت کرجائیں جہاں وہ اطمینان سے اللہ تعالی کی عبادت کرسکیں
* نیز کافروں کو متنبہ کیاگیا ہے کہ اگر انہوں نے اپنی معاندانہ روش نہ چھوڑی تو انہیں بدترین سزا کا سامنا کرنا پڑے گا
* سورت کے آخر میں نقشہ کھینچا گیا ہے کہ آخرت میں کافر کس طرح گروہوں کی شکل میں دوزخ تک لے جائے جائیں گے او رمسلمانوں کوکس طرح گروہوں کی شکل میں جنت کی طرف لےجایا جائے گا گروہوں کے لئے عربی لفظ زمر استعمال کیاگیا ہے اور وہی اس سورت کا نام ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں