ٹشو پیپر سے استنجاء کا حکم

ٹشو پیپر سے استنجاء کا حکم

استنجا کرتے وقت عام حالت میں جب پیشاب کے قطرے اپنے نکلنے کی جگہ سے پھیلے نہ ہوں، ٹشو پیپر سے استنجا کرنا جائز ہے، البتہ اس کے بعد پانی سے استنجا کرنا افضل اور بہتر ہے، اگر قطرے کچھ پھیل جائیں تو ٹشو کے استعمال کے بعد پانی سے دھونا ضروری ہے؛ اس لیے کہ اگر نجاست درہم کی مقدار سے زیادہ ہو تو شرعی پاکی حاصل نہیں ہوتی اور نماز نہیں ہوتی۔ مذکورہ تفصیل کے مطابق مرد اور عورت دونوں کے لیے استنجا کا حکم ایک ہی ہے۔

درہم کی مقدار یہ ہے کہ ہتھیلی میں پانی ڈالا جائے اور پھر معتدل حالت میں ہتھیلی کو کھولنے اور پھیلانے کے بعد جتنی مقدار پانی کی ہتھیلی میں ٹھہر جائے وہ بقدرِ درہم ہے۔(اندازا آج کل جو پانچ کا سکہ ہے اس کے بقدر)

نیز یہ بھی ملحوظ رہے کہ فقہاءِ کرام نے لکھا ہے کہ موجودہ زمانے میں غذائیں ایسی ہیں کہ قضائے حاجت کے وقت پاخانہ صرف اپنے خروج کی جگہ تک محدود نہیں رہتا بلکہ تجاوز کر جاتا ہے، اس لیے بلاضرورت پانی کا استعمال ترک نہیں کرنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں