زیر ناف اور بغل کے بالوں کا کسی دوسری عورت سے صاف کرانا

فتویٰ نمبر:2083

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

عورت کا زیر ناف اور بغل بال کسی بیوٹی پارلر یا کسی دوسری عورت سے صاف کروانے کا حکم؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

عورت کے ناف سے لے کر گھٹنوں تک کا حصہ ستر ہے، اس حصہ کو کسی دوسری عورت کے سامنے بلا ضرورت شدیدہ کھولنا جائز نہیں۔ مرنے کے بعد اور زندگی میں بھی مرض کی وجہ سے کوئی معذور ہو تب بھی کسی دوسرے کا جسم کے اس حصے کی طرف نظر کرنا جائز نہیں تو زیر ناف بالوں کا پارلر میں یاکسی دوسری عورت سے صاف کرانا کس طرح جائز ہوسکتا ہے؟ یہ انتہائی درجہ حماقت اور کھلی بے حیائی کی بات ہے۔

باقی رہے زیر بغل بال تو اس کا صاف کروانافی نفسہ جائز ہے، لیکن بلا ضرورت کروانا اچھی بات نہیں، یہ بھی حیا کے بھی خلاف ہے اور نظافت کے بھی۔

در مختار میں ہے :

▪”وتنظر المرأۃ المسلمۃ من المرأۃ کالرجل من الرجل۔”

(قولہ کالرجل من الرجل)لوجود المجانسۃ وانعدام الشہوۃ غالباً لان المرأۃ لاتشتہی المرأۃکما لایشتہی الرجل الرجل ولان الضرورۃ داعیۃ الی الانکشاف بینہما ولایجوز للمرأۃ ان تنظرالی بطن امرأۃ بشہوۃ سراجیۃ۔

(طحطاوی ۴/ ۱۸۵)۔

▪”و ما یباح النظر یباح المس من غیر الشھوۃ۔”

[تحفۃ الفقہاء: ص ۵۷۰]

▪”و لا یباح المس و النظر الی ما بین السرۃ و الرکبۃ الا فی حالۃ الضرورۃ۔”

[تحفۃ الفقہاء: ص ۵۷۰]

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:14 ربیع الثانی1440ھ

عیسوی تاریخ:22 دسمبر 2018ء

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں