تمرین افتاء کورس

خوش خبری
فاضلات کے لیے آن لائن تمرین افتاء کورس
ماہ شوال میں 
زیرِادارت:
مفتی انس عبدالرحیم

یہ کورسز حضرت مفتی سعید احمد صاحب دامت برکاتہم ( استاذالحدیث جامعہ معہدالخلیل الاسلامی، رئیس ومہتمم جامعۃ السعید ومدرسہ تعلیمات قرآنیہ کراچی، خلیفہ مجاز محبوب العلماء حضرت مولانا محمد یحیی مدنی نوراللہ مرقدہ، امام وخطیب عالمگیر مسجد بہادرآباد کراچی ) کے زیرسرپرستی منعقد کیے جارہے ہیں۔ کورسز کے ایڈمن مفتی انس عبدالرحیم صاحب ہیں۔ ان کا تعارف اس لنک سے حاصل کیاجاسکتا ہے:
http://www.suffahpk.com/hamara-taruf/
مقاصد:
کورس کا ویجن یہ ہے کہ عالمات فقہ وافتاء کے میدان میں آگے بڑھیں اور خواتین کے ساتھ مخصوص مسائل اور فقہ النساء پر عبور حاصل کرکے خواتین اسلام کی ایک دیرینہ خواہش کی تکمیل کا ذریعہ بنیں! خواتین کی مشکلات خواتین ہی زیادہ جان سکتی ہیں، ان کی پیچیدگیوں کو بہتر انداز میں سمجھ سکتی ہیں، اس لیے ہمیشہ سے دینی طبقے کی یہ آرزو رہی ہے کہ خواتین کے مسائل پر خواتین ماہرین تیار کی جائیں !
نصاب اور دورانیہ:
(الف) دروس ان موضوعات پر ہوں گے:
(1) آداب تحریر
(2) ٹائپنگ
(3) آسان میراث
(4) مسائل حیض ونفاس واستحاضہ
(5) فقہاء کےاصول حدیث
(6) بہشتی زیور مکمل مدلل(منتخبات)
(7) آداب فتوی نویسی
(8) جدید سرچ ایبل مکتبات سے استفادے کا طریقہ
(9) اصول افتاء
(10) اصول فقہ واجتہاد
یہ سب چیزیں ادارہ خود آپ کو فراہم کرے گا۔ ان سب پر ادارے نے اپنا نصاب تیارکیا ہے۔
(ب) مطالعہ:
امدادالمفتیین، بہشتی زیور
(ج) تمرین:
سو فتاوی، ایک مقالہ
کیونکہ کورس کرنے والی اکثر طالبات تدریسی اور گھریلو مصروفیات سے وابستہ ہیں، اس لیے آسانی کی خاطر اکثر کتب اردو ہی کی تجویز کی گئیں ہیں۔
دروس کا دورانیہ 15 ماہ پر محیط ہوگا۔ لیکن مشق کے لیے کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔
طریقہ کار:
(1) شوق وجذبہ رکھنے والی، خود سے محنت وتحقیق کرنے والی طالبات مطلوب ہوں گی گو کہ دو تین ہی ہوں،ورنہ کورس اپنے مقاصد پورے نہیں کرسکے گا۔اساتذہ ومعلمات بھی ہمیشہ پریشان رہیں گی۔یہ چیزیں داخلہ دیتے وقت دیکھی جائیں۔داخلے کے بعد بھی کسی طالبہ میں کوتاہی نظر آئے تو اخراج کیا جاسکتا ہے۔
(2) وائس میسیج کے ذریعے اسباق ہوں گے۔جہاں بلیک بورڈ کی ضرورت پڑے گی وہاں ویڈیو دروس کے ذریعے اسباق ہوں گے۔ویڈیو میں نامحرم کی تصویر نہیں ہوگی۔
(3) انسانی ذہن ایک وقت میں ایک سے زائد جگہ یکسوئی سے توجہ نہیں دے سکتا ، اس لیے ایک کتاب جب تک ختم نہیں ہوجاتی، دوسری کتاب شروع نہیں کی جائے گی۔
(4) طالبات پابند ہیں کہ ان اسباق کو سنیں، سمجھیںِ کوئی بات سمجھ نہ آئے تو اسے دوبارہ سنیں اور سمجھنے کی کوشش کریں، پھر بھی سمجھ نہ آئے تو گروپ پر سوال ارسال کر دیں، معلمات فرصت سے اس کا جواب دے دیں گی۔
(5) ہر استاذ/معلمہ اپنا سبق بھیجنے کے بعد سوالات بھی اسی وقت دیں گی جن کا آپ نے حسب ہدایت جواب دینا ہوگا۔ معلمات مکمل سبق بھی سن سکتی ہیں اس لیے خوب اہتمام سے سبق یاد کریں۔
(6) سبق سننے ، تمارین چیک کرنے اور جائزے کے لیے اسکائپ یا یی کال پر آنے کا کہاجاسکتا ہے۔یہ سب کام معلمات ہی کریں گی، مرد استاذ کبھی کال پر بات کریں گے، نہ آن لائن جائزہ لیں گے۔
(7) جو کام دیا جائے گا اسے چیک بھی کیا جائے گا۔ مرد استاذ کی تمارین اور ان کا دیا ہوا سبق مقرر کردہ معلمہ/معلمات چیک کریں گی/سنیں گی۔
(8) وقتافوقتاتربیتی بات بھی ہوا کرے گی۔
(9) طالبات کو تمارین اس وقت تک شروع نہیں کروائی جائیں گی جب تک اسے ٹائپنگ کرنا نہ آتی ہو، معلمہ ٹائپنگ کا بھی کورس کروائیں گی، شاملہ، مکنون، جبرئیل اور جدید ذرائع سے استفادے کا طریقہ سمجھایا جائے گا۔
اس کورس کا فائدہ اسی وقت ممکن ہے جب اسباق کو غور سے اور پابندی سے سنا سمجھا جائے اور تمارین خوب ذوق وشوق اور حوصلہ وولولے کے ساتھ حل کی جائیں!
السؤال نصف العلم کے مطابق آپ کا یہ فرض بنتا ہے کہ ذہن میں اٹھنے والے سوالات کا حل تلاش کریں! اور اپنی معلمات سے اس بارے میں راہ نمائی حاصل کریں!
امتحانات:
ہر مطالعے کاجائزہ ہر پیر کو ہوا کرے گا۔بقیہ کتب کا جائزہ حسب مشورہ ہوگا۔
امتحان صرف سالانہ ہوگا، جائزوں کے مجموعی نمبرات سالانہ امتحان پر اثر انداز ہوں گے۔
سند اسی وقت جاری کی جائے گی جب اساتذہ ومعلمات اس بات سے مطمئن ہوجائیں گے کہ آپ کے اندر فتوی لکھنے کی استعداد وصلاحیت پیدا ہوچکی ہے۔
فیس:
دینی مدارس کی فنڈنگ کئی پیچیدگیوں کا باعث ہے، اس لیے اخراجات طالبات کی فیس سے ہی پورے کیے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں