اللہ ہر جگہ موجود ہیں کہنے کا حکم

سوال:مذکورہ فتوے میں اس جملہ کو کہ ” اللہ ہر جگہ موجود ہیں ” کلمہ کفر شمار کیا گیا ہے اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

“اللہ تعالی ہر جگہ موجود ہیں” یہ کہنا درست ہے، اسے کلمہ کفر نہیں؛کیونکہ اس جملہ کا مطلب نعوذ باللہ یہ نہیں ہے کہ اللہ تعالی کا کوئی جسم ہے جو ہر جگہ موجود ہے، بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالی کے علم و قدرت نے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے،اس کے علم وقدرت سے کوئی چیز باہر نہیں اور وہ اتنی بڑی ذات ہے کہ سب چیزیں اس کے سامنے ہیں،کوئی چیز اس سے پوشیدہ نہیں۔

یہ مسئلہ اعتقاد و ایمان سے متعلق ہونے کی وجہ سے بہت نازک ہے، اس لیے اس میں زیادہ غور و خوض کرنے کے بجائے بس اتنا کہنا چاہیے کہ اللہ اعلم بمرادہ(اللہ تعالی ہی اس کی حقیقت جانتے ہیں)۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

1۔ “وَهُوَ مَعَكُمۡ أَيۡنَ مَا كُنتُمۡ”

ترجمہ:’’اور تم جہاں کہیں ہو وہ تمہارے ساتھ ہے۔‘‘

(سورۃ الحدید:4)

2۔ “یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ١ۚ وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْءٍ مِّنْ عِلْمِهٖۤ اِلَّا بِمَا شَآءَ۔”

ترجمہ:جو کچھ لوگوں کے روبرو ہو رہا ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے ہوچکا ہے اسے سب معلوم ہے اور وہ اس کی معلومات میں سے کسی چیز پر دسترس حاصل نہیں کرسکتے۔

(سورۃ البقرۃ:255)

3۔ “وَ السَّمٰوٰتُ مَطْوِیّٰتٌۢ بِیَمِیْنِهٖؕ-“

ترجمہ: اور اس کی قدرت سے تمام آسمان لپیٹے ہوئے ہوں گے۔

(سورۃ الزمر:67)

4۔”وإنما المراد إحاطۃ عظمۃ وسعۃ وعلم وقدرۃ۔”

(شرح العقیدۃ الطحاویۃ 281)

5۔ “ولا یتمکّن في مکان؛ لأن التمکن عبارۃ عن نفوذ بعض في آخر متوہم أو متحقق یسمونہ المکان والعبد عبارۃ عن امتداد قائم بالجسم أو بنفسہٖ عند القائلین بوجود الخلاء واللّٰہ تعالیٰ منزہ عن الامتداد والمقدار لاستلزامہ التجزي…الخ۔

ومحمل الکلام وزبدۃ المرام أن الواجب لا یشبہ الممکن، ولا الممکن یشبہ الواجب فلیس بمحدود ولا معدود ولا متصور ولا متبعض ولا متحیز ولا مترکب ولا متناہ ولا یوصف بالمائیۃ والماہیۃ ولا بالکیفیۃ من اللون والطعم والرائحۃ الحرارۃ والبرودۃ والیبوسۃ وغیر ذٰلک مما ہو من صفات الأجسام، ولا متمکن في مکان لا علو و لا سفل ولا غیرہما ولا یجری علیہ الزمان کما ہو یتوہمہ المشبہۃ المجسمۃ والحلولیۃ۔ “

(شرح العقائد النسفیۃ :39)

فقط۔ واللہ اعلم بالصواب

۳شعبان۱۴۴۳ھ

7 مارچ 2022

اپنا تبصرہ بھیجیں