خلع کے بعد رجوع کا حکم

فتویٰ نمبر:2079

سوال:ایک خاتون نے شوہر کے شرابی ہونے کی بنا پر کورٹ سے خلع کے کاغذات بنواکر شوہر کو بھجوائے شوہر نے ان کاغذات پر دستخط کردیے اسی دوران شوہر کے والد کا انتقال ہوگیا اب وہ خاتون ورثے کے لالچ میں دوبارہ شوہر کے پاس واپس آنا چاہتی ہیں شوہر راضی نہیں۔ نہ ہی سسرال والے راضی ہیں اس صورت میں کیا حکم ہے ؟ 

والسلام

سائلہ کا نام: زوجہ خالد ۔کراچی

الجواب حامداو مصليا

سوال میں ذکر کردہ صورت کے مطابق خاتون کو ایک طلاق بائن’ پڑ گئی ہے۔ دوبارہ اسی شوہر کے نکاح میں آنے کے لیے ضروری ہے کہ شرعی قاعدہ کے مطابق نکاح کیا جائے۔ (۱)

اور اگر خلع نامہ میں تین طلاقیں لکھی ہوئی تھیں تو تین پڑ گئیں اور بغیر حلالہ شرعیہ شوہر پر حلال نہیں ہوگی۔(٢)

(۱)عن عباس أن النبی ﷺ جعل الخلع تطلیقۃ بائنۃ ۔ (سنن الدار قطنی :کتاب الطلاق، ،۴/۳۱، دار الکتب العلمیۃ بیروت)

’’وإذا تشاق الزوجان وخافا أن لا یقیما حدود اللہ فلا بأس بأن تفتدی نفسہا منہ بمال یخلعہا بہ فإذا فعل ذٰلک وقع بالخلع تطلیقۃ بائنۃ‘‘ 

(ہدایہ، کتاب الطلاق، باب الخلع، ۲/۴۰۴ ،اشرفی دیوبند)

(۲) ’’یقع بہٖ تطلیقۃٌ بائنۃٌ ، إلا إن نویٰ ثلاثًا فتکون ثلاثًا ، وإن نویٰ ثنتین کانت واحدۃً بائنۃً ، کما في الحاکم ‘‘

( شامي : کتاب الطلاق / باب الخلع ۵ ؍ ۹۲ زکریا )

فقط

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:13 ربیع الثانی 1440ھ

عیسوی تاریخ:20 دسمبر 2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں