سجدہ سہو واجب ہونے کی صورت

سوال: زید نے پہلی رکعت میں سورة ملانےکے بعد سورة الفاتحة مکرر پڑھ لی, تو کیا زید سجدہ سہو کرے گا؟

الجواب ملھم بالصواب :

واضح رہے کہ اگر نماز میں واجب بھولے سے رہ جائے یا فرض یا واجب میں تاخیر ہو جائے تو سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے،جب کہ مذکورہ صورت میں سورۂ فاتحہ کے ساتھ سورت پڑھنے کے بعد سورۂ فاتحہ کو دوبارہ پڑھ لینے پر چونکہ مذکورہ چیزوں میں سے کوئی چیز نہیں پائی گئی،لہذا سجدۂ سہو ادا کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ ایسے ہی ہوگا جیسے کوئی سورۂ فاتحہ کے بعد دو سورتیں پڑھ لے۔

——————————————

حوالہ جات:

1: رد المحتار علی الدر المختار (2/189 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)

وجب سجود السہو لتاخیر الواجب ۔۔۔اما لو قراھا قبل السورہ مرۃ و بعدھا مرۃ فلا یجب کما فی الخانیہ، واختارہ فی المحیط و الظھیریۃ والخلاصۃ، وصححہ الزاھدی لعدم لزوم التاخیر ؛لان الرکوع لیس واجبا باثر السورۃ، فانہ لو جمعا بین سور بعد الفاتحہ لا یجب علیہ شیء ۔

2:فتاوی الھندیہ: (1/126ط: سعید)

“لو كررها في الأوليين يجب عليه سجود السهو بخلاف ما لو أعادها بعد السورة أو كررها في الأخريين، كذا في التبيين.”

واللہ اعلم بالصواب

15/10/21

9/3/43

اپنا تبصرہ بھیجیں