قضانمازپڑھنےکاطریقہ

سوال:اگر کسی کی بہت سی نمازیں قضا ہو گئیں ہوں تو ان کو قضا کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ کیا سب فجر کی نمازیں ایک ساتھ اور ظہر کی سب نمازیں ایک ساتھ اور اسی طرح باقی سب نمازوں کی قضا کریں تو کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟

جواب:سوال میں مذکور طریقہ بھی درست ہے، اس کے علاوہ ایک دن کی تمام فوت شدہ نمازیں یا کئی دن کی فوت شدہ نمازیں ایک وقت میں پڑھ لیں یہ بھی درست ہے۔ ایک آسان صورت فوت شدہ نمازوں کی ادائی کی یہ بھی ہے کہ ہر وقتی فرض نماز کے ساتھ اس وقت کی قضا نمازوں میں سے ایک پڑھ لیا کریں، (مثلاً: فجر کی وقتی فرض نماز ادا کرنے کے ساتھ قضا نمازوں میں سے فجر کی نماز بھی پڑھ لیں، ظہر کی وقتی نماز کے ساتھ ظہر کی ایک قضا نماز)۔ جتنے سالوں یا مہینوں کی نمازیں قضا ہوئی ہیں اتنے سالوں یا مہینوں تک ادا کرتی رہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عن أنس بن مالك رضي الله عنه قال: قال رسول الله ﷺ :

”من نسی صلاته او نام عنها فکفارتها ان یصلیها اذا ذکرها“.

(الصحیح لمسلم: 1 /411 )

علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

”ومن علیه فائتة فعلیه أن یبادر إلی قضائھا علی الفور، سواء فاتته عمداً أو سھواً عند جمھور العلماء ، کمالك وأحمد وأبی حنیفة وغیرھم، وکذلك الراجح فی مذھب الشافعی أنھا إذا فاتت عمداً کان قضائھا واجباً علی الفور“.

(مجموعة الفتاوی: ۲۲/۲۵۹)

اپنا تبصرہ بھیجیں