چار تولہ سونے پر زکوۃ

سوال۔ میری سہیلی کا سونا چار تولہ ہے کچھ والدین کی طرف سے ملا اور کچھ شوہر نے شادی کے بعد گفٹ کیا ہے۔ دونوں کو ملا کے چار تولہ ہے۔ اس کی زکوة کس پر ہے جو شوہر نے دیا ہے ؟ شوہر پر یا بیوی پر؟
الجواب باسم ملھم بالصواب
مذکورہ صورت میں اگر صرف چار تولہ سونا ہے اور کوئی نقدی یاچاندی نہیں ہے،اور آپ کی سہیلی کے پاس اس کے علاوہ چاندی اور مال تجارت بھی نہیں تو پھر زکوۃ لازم نہیں ہے ۔
تاہم اگر سونے کے ساتھ پیسے بھی ہوں چاہے وہ جیب خرچ کے لئے کیوں نہ ہوں تو اس صورت میں آپ صاحب نصاب شمار ہوں گی لہذا سال کے اول ، آخر میں اگر آپ کے پاس سونے کے ساتھ جیب خرچ کے پیسے بھی ہوں تو آپ پر زکوۃ لازم ہو گی۔
______________________________
حوالہ جات :-
1…وأما التي في المال: أحدها النصاب الكامل، ونصاب الذهب عشرون مثقالًا، ونصاب الفضة مائتا درهم ۔ النتف في الفتاوى للسغدي :1 / 166)
2….نصاب الذہب عشرون مثقالاً فما دون ذٰلک لا زکاۃ فیہ، ولو کان نقصاناً یسیرا. (الدر المختار: باب زکاۃ المال، 295/2)
3….(وقيمة العرض) للتجارة (تضم إلى الثمنين)؛ لأن الكل للتجارة وضعاً وجعلاً (و) يضم (الذهب إلى الفضة) وعكسه بجامع الثمنية (قيمة) ۔ (فتاوی شامیہ :303/2)
واللہ اعلم بالصواب
7دسمبر 2022
13 جمادی الاول1444

اپنا تبصرہ بھیجیں