ہمیشہ کےلیے قوت تولید ختم کرنےکاحکم

سوال:السلام علیکم و رحمہ اللہ وبرکاتہ۔

کیا فرما تے ہیں مفتیان کرام کی کسی کے بچے آپریشن سے ہوتے ہیں اور بچوں میں وقفہ بھی نہیں ہے ہیں تین بچوں کے بعد ڈاکٹر نے کہا اب بچے بند کروادو کیونکہ وقفہ نہیں ہے تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟

الجواب بأسم ملهم الصواب :

ایسی مانع حمل تدابیر اختیار کرنا جس سے ہمیشہ کے لیے قوت تولید ختم ہوجائے قرآن اور حدیث کی رو سے ایک غیر اسلامی طریقہ کار ہے اور اس کے ناجائز اور حرام ہونے پر تمام علماء کا اتفاق ہے۔

البتہ اگر آئندہ ولادت کی وجہ سے اپنی جان یا صحت کو خطرہ ہو تو ایسی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا کہ حمل ہی نہ ٹھہرے یہ جائز ہے۔

———————————–

(فان الاختصاء فى ادمي حرام)

(عمدة القارئ ٧٢،٢٠)

العزل ليس بمكروه برضا امرأته الحرة)

(الدر المختار وحاشیة ابن عابدين (رد محتار)١٧٥/٣)

سورة بنی اسرآئیل ۔۔( وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُمْ خَشْيَةَ إِمْلَاقٍ ۖ نَّحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَإِيَّاكُمْ ۚ إِنَّ قَتْلَهُمْ كَانَ خِطْئًا كَبِيرًا)

فقط

واللہ اعلم

28 صفر 1442ھ

16 اکتوبر 2020ء

اپنا تبصرہ بھیجیں