پندرہ سال کے بچےکی قسم کےکفارہ کا حکم

سوال ۔ کیا پندرہ سال کے بچے کی قسم کا کفارہ ہوگا ؟

تنقیح۔ کن الفاظ سے قسم کھائی تھی ؟ 

جواب تنقیح ۔ میرے لیے حرام ہے کہ میں موبائل کا استعمال کروں اور پھر استعمال کرلیا ۔ہمارے یہاں ہر چیز حرام کرتے ہیں جسے لوگ قسم کہتے ہیں

الجواب باسم ملھم الصواب 

اگر بچہ قمری سال کے اعتبار سے پندرہ سال کا ہوچکا ہے تو قسم کھانے کی صورت میں قسم منعقد ہوجائے گی اور قسم توڑنے کی صورت میں قسم کا کفارہ بھی ادا کرنا واجب ہوگا۔ صورت مذکورہ میں جب بچے نے موبائل استعمال نہ کرنے کی قسم کھائی پھر استعمال کرلیا تو قسم ٹوٹنے کی وجہ سے کفارہ واجب ہوجائے گا ۔

”منھا ان یکون عاقلاً بالغاً فلا یصح یمین الصبی و المجنون وان کان عاقلاً لانھا تصرّف ایجاب وھما لیس من اھل الایجاب۔ 

(بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع،ج4،ص32،دارالحدیث ، قاھرہ، مصر )

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 729):

“(ومن حرم) أي على نفسه … (شيئا) (ثم فعله) بأكل أو نفقة .. (كفر) ليمينه، لما تقرر أن تحريم الحلال يمين”.

اپنا تبصرہ بھیجیں