اے بی پی ایم کے دوران نماز اور روزہ کا حکم

فتویٰ نمبر:4095

سوال: السلام علیکم باجی ایک بندہ ہے جس کا بلڈ پریشر اوپر نیچے ہائی اور لو رہتا ہے اور دل کی رفتار بھی کبھی کم اور کبھی زیادہ رہتی ہو اسے ڈاکٹر نے ایک ٹسیٹ دیا کروانے کے لیے اور وہ 24 گھنٹے کا ہے یغی بلڈپریشر کی مشین اسے لگانی ہے اور اس نے اپنے کام نارمل کرنے ہیں کھانا پینا، سونا، چلنا اور کام کرنا، جیسے کہ وہ عام دنوں میں اپنے سارے کام کرتا ہے اب یہاں پے پوچھنا یہ ہے کہ اس نے روزہ نہیں رکھنا اور نماز کے بارے میں بھی پتا دے کے مشین نے ہر 15 منٹ بعد چلنا ہے اور نماز کے دوران اگر مشین چلتی ہے تو اسے اس وقت اسی حالت میں رہنا ہے کھڑا ہے تو کھڑا رہے گا بیٹھا ہے یا لیٹا ہے وسے ہی رہنا ہے اس دوران اس کا نماز زورے کے بارے میں کیا حکم ہے جواب دے دیں شکریہ ؟ باجی اس کا جواب جلدی دے دے پلیز.

و السلام

الجواب حامدا و مصليا

و علیکم السلام!

ایک ماہر طبیب سے رجوع کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ مذکورہ ٹیسٹ (اے بی پی ایم –ambulatory blood pressure monitoring ) روزے کے دوران بھی کیا جا سکتا ہے۔ محض اس ٹیسٹ کی بنیاد پر روزہ نہ چھوڑا جائے، الا یہ کہ واقعی کوئی ایسا عذر موجود ہو جس کی بنیاد پر روزہ مؤخر کرنا جائز ہے۔ 

اگر مریض کو ڈاکٹر نے کسی مصلحت کی بنیاد پر عین ٹیسٹ کے دوران روزے سے منع کیا تو اس ٹیسٹ کو رمضان کے بعد ہی کروایا جائے۔البتہ اگر ٹیسٹ رمضان میں ہی کروانا ضروری ہے اور روزہ نہیں رکھ سکتا تو روزہ نہ رکھے اور بعد میں اس کی قضا کر لے. 

ٹیسٹ کے دوران نماز معمول کے مطابق ادا کی جا سکتی ہے۔ ایک ریڈنگ چند سیکنڈ میں ہو جاتی ہے۔ اگر بالفرض رکوع یا سجدہ کے دوران ریڈنگ ہو بھی رہی ہے، تو اپنا رکوع یا سجدے کو چند لمحات کے لیے بڑھا نے میں کوئی دقت نہیں۔ 

▪ اذا ضاق الأمر اتسع و اذا اتسع ضاق (الأشباہ و النظائر:۸۴)

فقط ۔ واللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۳رمضان ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ۹ مئی ۲۰۱۹

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں