آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا غار حراء میں عبادت کرنا

سوال: کیاآپ صلی اللہ علیہ وسلم بعثت سے پہلے غار حراء میں عبادت کے طور پر نماز پڑھا کرتے تھے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

بعثت سے پہلے غارِ حرا میں عبادت سے متعلق اہل علم کی بہت سی آرا ہیں:

بعض کی رائے یہ کہ نبی کریم ﷺ نماز تو نہیں پڑھتے تھے،البتہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دین کے مطابق عبادت کرتے تھے۔

بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ آپ اپنے اجتہاد اور رائے سے عبادت کرتے تھے۔بعض شارحین نے لکھا ہے کہ غارِ حرا میں آپ ﷺ کی عبادت غور و فکر اور عبرت پذیری پر مشتمل تھی۔ غرض نبوت سے قبل عبادت تو احادیثِ مبارکہ سے ثابت ہے، البتہ عبادت کی کیفیت کا ثبوت احادیث میں صراحت کے ساتھ مذکور نہیں۔

================

حوالہ جات :

1. أمرالنبي باتباع ملة إبراھیم علیه السلام في عقائد الشرع وأصوله من الدعوة إلي التوحید لله والتحلي بفضائل الأخلاق لا اتباع في الفروع.

( التفسیر المنیر :763/14)

2. اختلف فیه علي ثمانیة أقوال أحدھا أنه كان یتعبد بشریعة إبراھیم علیه السلام …… الخامس قیل: ماكان صفة تعبدہ، أجیب بأن ذلك كان بالتفکر والاعتبار كاعتبار أبیه إبراھیم علیه الصلاة والسلام. ( عمدۃ القاری :1/61)

3. والنبی ﷺ کان یخرج الیٰ حراء فی کل عام شھرا یتنسک فیہ ، قال و عندی أن ھذا التعبد یشتعل علیٰ انواع من الانعزال عن الناس والانقطاع إلیٰ اللہ والافکار وعن بعضھم :کانت عبادتہ علیہ الصلاة والسلام فی حراء التفکراء ملخصا. ( رد المحتار:1/351)

فقط والله أعلم

13دسمبر 2021

8جمادی الاولی1443

اپنا تبصرہ بھیجیں