اولیائے کرام کے آستانے رحمتِ خدا وندی کے مراکز ہیں، جہاں اللہ تعالیٰ اپنے محبوبین کے وسیلے سے رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔ اگر عقیدے کی خرابی نہ ہوتی ہو تو اولیائے کرام کے آستانے پر جانا جائز ہےلیکن اگر عقیدہ خراب ہونے کا خطرہ ہو توآستانہ اور صاحب مزار کا احترام اپنی جگہ سر آنکھوں پر!
لیکن شفقت یہ ہے اور دور اندیشی اور مصلحت کا تقاضہ بھی یہی ہے کہ اس سے منع کیاجائے اورشرک جیسے مہلک گناہ سے بچانے کی خاطر اس کی اجازت نہ دی جائے ۔ جن حضرات نے اجازت دی ہے وہ اس کے مفاسد خود ملاحظہ کرسکتے ہیں!