عقیقہ کہاں کیا جائے

فتویٰ نمبر:3094

سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

محترم جناب مفتیان کرام!

اگر کوئی ملک سے باہر رہتا ہے اور اس کا بچہ پیدا ہوتا ہے اور وہ ساتویں دن عقیقہ کرنا چاہتا ہے کیا عقیقہ کی رقم پاکستان میں بھجواکر عقیقہ کرسکتا ہے ؟ 

کہ خود وہ وہاں پر ہو اور عقیقہ پاکستان میں کروادیں کیا ایسے عقیقہ ہوجاتا ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

جس جگہ بچہ موجود ہو اسی جگہ عقیقہ کرنا مستحب ہے۔ تاکہ بال اتروانے اور ذبح کا وقت ایک ہو ذبح کرکے فوراً بچے کے بال اتار دیں۔ 

لیکن آج کل ٹیلی فون وغیرہ کا انتظام موجود ہے۔ تو اگر کوئی پاکستان رقم بھجواکر یہاں عقیقہ کرلیں اور وہاں اطلاع کرکے بچے کے بال اتار دے تو یہ بھی جائز ہے۔

اور اگر یہ دونوں امور آگے پیچھے ہو جائے تب بھی کوئی حرج نہیں سنت کی ادائیگی ہوجائے گی۔

ویستحب الذبح قبل الحلق ، وصححه النووى فى شرح المهذب.

(إعلاء السنن ، كتاب الذبائح جلد ١٧ / ١٢٦)

و اللہ سبحانہ اعلم

✍بقلم :

قمری تاریخ: ٣ فرورى ٢٠١٩

عیسوی تاریخ: ٢٧ جمادى الأولى ١٤٤٠

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں