فتویٰ نمبر:794
🔎سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
السلام علیکم ۔
کیا عورت کا وضو کی حالت میں بچے کو دودھ پلانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔
الجواب حامدۃو مصلية
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
دودھ پلانا نواقض وضو میں شمارنہیں ہوتا، دودھ پلانا ایسا ہی ہوا جیسے تھوک کا نکلنا ، پسینے کا نکلنا ۔
” عورت کا بچے کو دودھ پلانے سے وضو نہیں ٹوٹتا ”
( دارالافتاء دارالعلوم دیوبند :١ / ١۵۰ / انڈیا)
قال الحصکفی : “ینقضہ خروج کل خارج نجس منہ ۔۔۔لا ینقض لو خرج من اذنہ و نحوھا کعینہ و ثدیہ قیح و نحوہ کصدید و ماء سرۃ و عین ۔”
( الدر المختار : ١/ ٩۴ ، ١۰۴ ، نواقض الوضوء)
قال العلامۃ ابن عابدین و فی المحیط : “ان خرج اللبن فسدت( ای الصلاۃ ) لانہ یکون ارضاعا والا فلا۔۔”
( الدر المختار : ١ / ۴۶۴)
( وھکذا فی امداد الفتاوی : ١ / ١۴)
🔸و اللہ سبحانه اعلم🔸
✍بقلم : اہلیہ ارسلان
قمری تاریخ:٢١ ذی القعدۃ ١۴٣٩
عیسوی تاریخ: ١۴ اگست ٢۰١٨
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبدالرحیم صاحب
➖➖➖➖➖➖➖➖
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
📩فیس بک:👇
https://m.facebook.com/suffah1/
====================
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
===================
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
===================
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: