عورت کا لوہے اور پیتل کی انگوٹھی پہن کر نماز کا حکم

سوال: کیا عورت لوہے کی انگوٹھی یا تانبے یا پیتل  کی انگوٹھی اور چھلا پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں ؟

جواب:جی نماز هوجائی گی.

والله اعلم بالصواب
اس کے علاوه خواتین کے لئے سونے چاندی کی انگوٹھی کے علاوہ کسی اور دھات (لوہا، تانبا، پیتل، سٹیل وغیرہ)کی انگوٹھی پہننے کا شرعی حکم جانیئے

خواتین کے لئے سونے چاندی کی انگوٹھی کے علاوہ کسی اور دھات (لوہا،تانبا،پیتل،سٹیل وغیرہ)کی انگوٹھی پہننے میں( خواہ کسی بھی مقدار میں ہو)، علماء کرام کا اختلاف ہے،فقہ کی عام کتابوں میں اس کی ممانعت لکھی ہےاس لئے خواتین کو اس کےپہننے سے اجتناب کرنا چاہئے، البتہ حضرت گنگوہی رحمہ اللہ نے حضرات فقہاء کرام کے اختلاف کی وجہ سے مکروہ تنزیہی کا قول ذکر کیا ہے.

اس لئے اگر کوئی خاتون سونے چاندی کے علاوہ سٹیل یا اور کسی دھات کی انگوٹھی پہنے تو اس کو نرمی سے سمجھا دیا جائے لیکن سختی نہ کی جائے۔تاہم اگر ان انگوٹھیوں پر سونے یا چاندی کا پانی اس طرح چڑھایاجائےکہ اس انگوٹھی کی دھات چھپ جائےتو پھربلا کراہت پہننا جائزہے۔
* فتاوی رشیدیه *

نوٹ: یه مسئله صرف ( Artificial ) انگوٹھی کا هے اس کے علاوه
( Artificial ) جیولری واضح رہے کہ عورت کے لیے انگوٹھی کے علاوہ دوسرے زیور، ہر قسم کی دھات کا بناہوا جائز ہے اگرچه وه زیورات (لوہا، تانبا، پیتل، سٹیل وغیرہ)
کی کیوں نه هو وه بهی جائز هے .
حاشية ابن عابدين – (ج 6 / ص 359) ط سعید
حاشية ابن عابدين (رد المحتار) – (6 / 360)
المحيط البرهاني للإمام برهان الدين ابن مازة – (5 / 200)
الفتاوى الهندية – (5 / 335)

 

اپنا تبصرہ بھیجیں