عورت کا مہمانوں کی کثرت پر رسول اللہﷺ سے شکایت کرنا۔

فتویٰ نمبر:4065

سوال: جناب مفتیان کرام!

السلام عليكم مجھے ایک حدیث کامعلوم کرنا ہے کہ حدیث کا مفہوم :نبی پاکؐ کے پاس ایک عورت اپنے شوہر کی شکایت لے کر آئی کے میرے شوہر لوگوں کی بہت دعوتیں کر تیں ہیں میں پکا پکا کر تھک جاتی ہوں حضورؐ نے اس عورت کو کوئی جواب نا دیاجب اس عورت کا شوہر نبی پاکؐ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبیؐ کہا کے میں تمھاری ہاں آرہا ہوں کھانا کھانے تو اس عورت نے خوب پر تکلف کھانے بنائے بنیؐ نے اس عورت کے شوہر سے کہا کے اپنی بیوی سے کہنا جب واپس جاؤں تو مجھے دیکھتی رہے جب نبی پاکؐ جانے لگے تو اس عورت نے دیکھا کے نبی پاک کے پیچھے بہت سے حشرات نکل کے گھر سے باہر جا رہے ہیں.

والسلام

الجواب حامداو مصليا

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!

اس واقعہ کی کوئی اصل کسی حدیث کی کتاب میں نہیں ہے، یہ ایک من گھڑت روایت ہے، اس لیے اس کی نسبت آپ ﷺ کی طرف کرنا درست نہیں ہے، رسول اللہ ﷺ کی طرف کسی بات کو غلط منسوب کرنا یعنی جو بات آپ ﷺ نے نہیں فرمائی اس کے بارے میں یہ کہنا کہ یہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے بڑا سخت گناہ ہے۔ 

صحیح حدیث کا مفہوم ہے: جس نے مجھ پر جان کر جھوٹ بولا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم بنالے۔ اسی طرح ایک روایت میں ہے : جو میری طرف ایسی بات کی نسبت کرے جو میں نے نہیں کہی اس کو چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم بنالے۔

صحيح البخاري (1/ 33):

“قال أنس: إنه ليمنعني أن أحدثكم حديثاً كثيراً أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من تعمد علي كذباً، فليتبوأ مقعده من النار»… عن سلمة، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: «من يقل علي ما لم أقل فليتبوأ مقعده من النار»”.

■ مہمان کے اکرام کے بارے میں صحیح احادیث موجود ہیں:

● قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: “من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليكرم ضيفه”. (متفق عليه).

□ جو شخص اللہ پر اور آخرت پر یقین رکھتا ہے وہ اپنے مہمان کا اکرام کرے.

● وقال صلى الله عليه وسلم: “ما في الناس مثل رجل آخذ برأس فرسه يجاهد في سبيل الله عز وجل، ويجتنب شرور الناس، ومثل آخر باد في نعمة يقري ضيفه ويعطي حقه”.(صحيح، رواه أحمد).

□ حضور علیہ السلام نے فرمایا کہ ان دو آدمیوں جیسا اجر والا کوئی نہیں: ایک وہ جو اللہ کے راستے میں جہاد کر رہا ہو اور دوسرا وہ جو مہمان نوازی کر رہا ہو.

● وقال صلى الله عليه وسلم: “إن لزورك عليك حقا”. (متفق عليه).

□ حضور علیہ السلام نے فرمایا کہ “تیرے مہمان کا تجھ پر حق ہے”.

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:٢٧ جمادی الأخری ١٤٤٠؁

عیسوی تاریخ: ٥ مارچ ٢٠١٩؁

تصحیح وتصویب: حضرت مفتی انس عبدالرحیم۔

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں