عورت کا ننگے سر وضو کرنا

2:اٹیچڈ باتھ میں وضو کرنا اور دعا پڑھنا
سوال:1:میں نے پوچھنا تھا کہ جب ہم وضو کرتے ہیں تو زیادہ تر دوپٹہ سر پر نہیں ہوتااگر سر پر دوپٹہ نہ ہو تو وضو ہوتا ہے یا نہیں ؟؟
2:اور دوسری بات کہ جب ہم واش روم میں وضو کرتے ہیں تو دعا دل میں ہی پڑھ لیتے ہیں اونچی آواز سے نہیں دل ہی دل میں پڑھ لیتے ہیں تو کیا ایسا کر لینا چاہیے یا گناہ ہوتا ہے؟؟

الجواب باسم ملھم الصواب:
1:بغیر دوپٹہ کے بھی وضو ہو جاتا ہے۔
2:مشترکہ ایسا غسل خانہ اوربیت الخلا جس میں داخل ہونے کے لیے ایک ہی دروازہ ہوتاہے اور قضائے حاجت کی جگہ اور غسل کی جگہ کے درمیان کوئی دیوار یا آڑ نہیں ہوتی، اس قسم کے غسل خانوں میں وضو کے شروع اور درمیان کی  دعائیں زبان سے پڑھنا شرعاً منع ہے؛ کیوں کہ درمیان میں آڑ نہ ہونے کی وجہ سے یہ دعائیں بیت الخلامیں پڑھنا شمارہوگا، اوربیت الخلا میں اذکار پڑھنے سے شریعت نے منع کیا ہے۔ایسی جگہ دل ہی دل میں زبان کو حرکت دیے بغیر پڑھنے کی اجازت ہے۔ البتہ اگر  غسل خانہ اور بیت الخلا دونوں ایک دوسرے سے الگ ہیں ، دونوں کے درمیان کسی پردہ یا دیوار کی آڑ ہے اور غسل خانے میں گندگی بھی نہیں ہے تو اس صورت میں وضو کی دعائیں زبان سے بھی پڑھ لینے کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
1:فتاوی شامی  (1/ 156)
” ويستحب أن لا يتكلم بكلام مطلقاً، أما كلام الناس؛ فلكراهته حال الكشف، وأما الدعاء؛ فلأنه في مصب المستعمل ومحل الأقذار والأوحال”
2:فتاوی شامی میں ہے :
” (قوله: إلا حال انكشاف الخ ) الظاهر أن المراد أنه يسمى قبل رفع ثيابه إن كان في غير المكان المعد لقضاء الحاجة، وإلا فقبل دخوله فلو نسي فيها سمي بقلبه ولا يحرك لسانه تعظيماً لاسم الله تعالى”. (1/109)
والله سبحانه وتعالى اعلم
تاريخ 2/9/22
5 صفر المظفر1444

اپنا تبصرہ بھیجیں