عورتوں کیلئے ایسے کپڑا پہننا جس سے فیشن کا شائبہ ہو

سوال:عورتوں کیلئے ایسے کپڑے پہننا جس سے فیشن کا شائبہ ہو اگرچہ اسکی نیت نہ ہو جائزہے یا نہیں ؟

خوبصورت لباس پہننا جبکہ اس سے مقصد اپنی بڑائی  یا عجب پسندی نہ ہو جائز ہے۔

فی الهندية – (5 / 333)

لُبْسُ الثِّيَابِ الْجَمِيلَةِ مُبَاحٌ إذَا لَمْ يَتَكَبَّرْ وَتَفْسِيرُهُ أَنْ يَكُونَ مَعَهَا كَمَا كَانَ قَبْلَهَا

البتہ غیر مسلموں یا گناہ گار عورتوں کے طرز کا لباس پہننا یا انکی معاشرت اختیار کرنا صحیح نہیں  اس سے احتراز کیا جائے ۔

            ارشادِ نبویﷺ ہے :

مشكاة المصابيح الناشر: المكتب الإسلامي – (2 / 487)

من تشبه بقوم فهو منهم “(ص:۳۷۵)

رد المحتار – (2 / 417)

لُبْسُ الثِّيَابِ الْجَمِيلَةِ مُبَاحٌ إذَا كَانَ لَا يَتَكَبَّرُ؛ لِأَنَّ التَّكَبُّرَ حَرَامٌ، وَتَفْسِيرُهُ أَنْ يَكُونَ مَعَهَا كَمَا كَانَ قَبْلَهَا. اهـ

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح – (1 / 449)

لبس الثياب الجميلة يباح إذا لم يتكبر به وإلا حرم وعدم الكبر أن يكون بها كما كان قبلها.

اپنا تبصرہ بھیجیں