بچے کانام تبدیل کرنے کاحکم

سوال: السلام علیکم

کیا بچے کا نام بدل سکتے ہیں؟ کیوںکہ دل مطمئن نہیں ہے اس نام سے بہت زیادہ بچہ روتا ہے اور اچانک سے دودھ پینا چھوڑدیتا ہے۔ پھر بہت زیادہ نظر اتارتی ہوں قرآنی آیات پڑھتی ہوں پھر 3، 4 دن بعد جاکر ٹھیک ہوتا ہے، پھر ایک اور چیز شروع ہوجاتی ہے۔

کوئی ظاہری تکلیف نظر نہیں آرہی ہے کیوںکہ جو ایگزیما اور الرجیز کا مسئلہ ہے اسکا علاج ہورہا ہے اور بہت شفا بھی مل رہی ہے لیکن پھر بھی بچہ بہت بے چین ہے پورا دن روتا رہتا ہے۔

5 مہینے کا ہے نام اسکا عیسی رکھا ہے۔ بدل کر “خضر” یا “ارحان” رکھنا چاہ رہے ہیں۔

پلیز بتادیں کون سا نام ٹھیک ہے اور چینج کرنے میں کوئی مسئلہ تو نہیں ہے۔

جزاک اللہ خیر

جواب

شریعت نے اولاد کے اچھے نام رکھنے کا حکم دیا ہے، نام اچھا ہونے کے باوجود اگر بچہ بیمار ہو تو یہ بیماری اللہ کی طرف سے ہے، اس کا نام سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، جب کہ ’”عیسی” اچھا نام ہے، ایک مشہور نبی کا نام ہے ۔ ان کے نام پر نام رکھنا باعثِ برکت بھی ہے۔ شریعت کے موافق نام کو بیماری کی وجہ سے بدلنا ثابت نہیں۔

فقیہ الامت حضرت مولانا مفتی محمود الحسن صاحب رحمہ اللہ تعالی لکھتے ہیں :

’’جو نام خلاف شرع ہو اس کا بدلنا حدیث شریف سے ثابت ہے شریعت کے موافق جو نام ہو اس کو جسمانی امراض کے علاج کے لئے بدلنا ثابت نہیں ۔فقط واللہ اعلم‘‘۔

( فتاوی محمودیہ :۱۹ /۳۹۰ )

▪️إِذْ قَالَ اللَّهُ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ اذْكُرْ نِعْمَتِي عَلَيْكَ وَعَلَىٰ وَالِدَتِكَ إِذْ أَيَّدتُّكَ بِرُوحِ الْقُدُسِ تُكَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَكَهْلًا ۖ وَإِذْ عَلَّمْتُكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالْإِنجِيلَ ۖ …(سورہ المائدہ:١١٠)

اپنا تبصرہ بھیجیں